کینسر کی بیماری وجوہات علاج اور بچاؤ
وٹامن اے اور وٹامن سی والی غذا کینسر کے خطرے کو کم کرتی جبکہ وٹامن اے کی کمی کینسر کا امکان بڑھاتی ہے
کینسر بیماری کا ایک ایسا عمل ہے جو جسم کے کسی بڑے حصے کو متاثر کر سکتا ہے اور اس کی دو سو سے زائد مختلف اقسام ہیں۔
کینسر میں جسم کے کسی بھی عضو کے خلیے بے ترتیبی سے تقسیم ہونے لگتے ہیں۔ خلیوں کی تقسیم کا یہ عمل جسمانی نظام کے تابع نہیں ہوتا۔ ابتدا میں کینسر اس عضو میں ہی محدود رہتا ہے۔ بعد میں دوسرے قریبی اعضا اور آخری مراحل میں جسم میں تمام اعضاء میں پھیل جاتا ہے۔
کینسر مرد و خواتین دونوں میں عمر کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے اور جسم کے کسی بھی عضو یا حصے کو متاثر کر سکتا ہے۔ خواتین میں کینسر کی عام اقسام میں چھاتی اور مردوں میں پراسٹیٹ، پھیپھڑوں، انتڑیوں، معدے اور خون کا کینسر شامل ہے۔
کینسر کی علامات:
کینسر کی مخصوص علامات ہوتی ہیں۔ لیکن اس کی اہم علامات مندرجہ ذیل ہیں:
جسم کے کسی بھی حصے میں گلٹی
جسم پر مندمل نہ ہونے والا کوئی السر / زخم
مسلسل کھانسی یا کھانسی میں خون آنا یا آواز کا بیٹھ جانا
مسلسل بدہضمی کی شکایت، نگلنے میں مشکل یا قے آنا
قضائے حاجت کی عادت میں تبدیلی
پیشاب یا پاخانے میں خون آنا
اندام نہانی سے خون کا غیر متوقع اخراج ہونا
بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی ہونا
بغیر کسی وجہ کے بھوک کم ہو جانا
جلد پر کسی تل میں تبدیلی آنا
کینسر کی وجوہات:
کینسر کی عام وجوہات مندرجہ ذیل ہیں:
سگریٹ نوشی کینسر کی واحد بڑی وجہ ہے جس سے بچا جاسکتا ہے۔
بالواسطہ طور پر لیے جانے والے سگریٹ کے دھوئیں کا بھی کینسر سے تعلق ہے۔
شراب نوشی منہ، گلے اور جگر کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔
تابکاری، سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں اور وائرس بھی کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
کینسر کی بروقت تشخیص:
ابتدائی مراحل پر ہی کینسر کی تشخیص ہو جانے کی صورت میں کئی کینسر ایسے ہیں جن کا علاج کامیابی سے کیا جاسکتا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں کینسر کی علامات ظاہر نہ ہونے کے باعث یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مریض ان سے آگاہ ہی نہ ہو جبکہ دوسری صورت میں مریض ان علامات کو نظر انداز کرتا ہے اور اس طرح کینسر کا وہ مرحلہ آ جاتا ہے جس کا کامیاب علاج ناممکن ہو جاتا ہے۔
کینسر کی بروقت تشخیص اسی وقت ممکن ہے جب باقاعدہ طبی معائنہ کروایا جائے۔ ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کیا جائے اور اوپر بیان کی گئی کینسر کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔
کینسر سے بچاؤ
کئی سالوں کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کھانے پینے کی مختلف اشیاء کے صحیح انتخاب اور سگریٹ نوشی نہ کر کے مختلف اقسام کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ صحیح اور مناسب غذا سے جسم کی ٹھیک نشوونما ہوتی ہے اور اس کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس مضمون میں غذا کے صحیح انتخاب کے بارے میں رہنما اصول بتائے گئے ہیں جن پر عمل کر کے مختلف بیماریوں اور کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔
مختلف کھانوں کا انتخاب
ریشہ دار غذائیں:
ایسی غذائیں پودوں سے حاصل ہوتی ہیں۔ ان کی موجودگی نظام ہضم کو صحیح رکھنے اور اس کے سارے حصوں کو اپنا اپنا کام صحیح طور پر انجام دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔ زیادہ ریشہ دار اور کم چربی والی غذا بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو دور کرتی ہے۔ ریشہ دار غذاؤں میں پھل، سبزیاں، سلاد، اناج، پھلیاں وغیرہ شامل ہیں۔ روزانہ کی خوراک میں شامل ریشہ دار غذاؤں کا ہونا ضروری ہے۔
اچھی غذا کے انتخاب کے لیے رہنما اصول
1۔ مختلف قسم کی غذا استعمال کیجیے:
کوئی ایک غذا جسم کی تمام ضروریات کو پورا نہیں کرتی اس لیے بہتر ہے کہ مختلف قسم کی غذا بدل کر استعمال کی جائے۔ مثلاً پھل، سبزیاں، اناج، گوشت، مرغی کا گوشت، مچھلی، پھلیاں، سلاد، پنیر اور مکھن وغیرہ۔
-2 اپنے وزن کو کنٹرول کیجیے:
موٹاپا بہت سی بیماریوں مثلاً دل کی بیماریاں، بلڈ پریشر اور کینسر کو دعوت دیتا ہے۔ ان سے بچنے کے لیے وزن کو کنٹرول کریں۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھائیں اور مرغن اور ثقیل غذاؤں سے پرہیز کریں۔
-3 اپنی خوراک میں چربی اور کولیسٹرول کی مقدار کم کریں:
کم چربی والی غذا چھاتی، آنتوں اور مردوں میں پراسٹیٹ غدود کے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے اور کولیسٹرول سے پاک یا کم مقدار میں کولیسٹرول والی غذا دل کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔
-4 نشاستہ والی اور ریشے دار غذا کھائیں:
روز مرہ کی خوراک میں نشاستہ والی اور ریشے والی غذاؤں مثلاً پھل، سبزیاں، آلو، چپاتی، اناج، پھلیاں وغیرہ کا استعمال زیادہ ہونا چاہیے۔ زیادہ ریشے دار غذا کھانے سے بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ بالکل نہیں رہتا۔
-5 چینی کے زیادہ استعمال سے بچیں:
زیادہ ''چینی'' والی غذائیں استعمال کرنے سے دانتوں کے انفیکشن کے ساتھ ساتھ موٹاپے کا خطرہ بھی ہوتا ہے کیونکہ ایسی غذائیں زیادہ چربی والی ہوتی ہیں اور ان میں معدنیات اور وٹامن بہت کم ہوتے ہیں۔
-6 نمک کا استعمال کم کیجیے:
جن لوگوں کے خاندان میں بلڈ پریشر کا مرض ہو ان میں زیادہ ''نمک'' کے استعمال سے بلڈ پریشر کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے اور بلڈ پریشر سے دل کی بیماریاں، فالج اور گردوں کی خرابی کے مرض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے خوراک میں زیادہ نمک کے استعمال سے بچنا چاہیے۔
-7 سگریٹ نوشی اور شراب کا استعمال ترک کر دیجیے:
شراب کے استعمال سے منہ، گلے، خوراک کی نالی اور جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ شراب نوشی اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے۔
-8 چربی (Fats) سے بچیں:
زیادہ چربی والی غذا سے بڑی آنت، چھاتی، پراسٹیٹ اور بچہ دانی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کم چربی والی غذا نہ صرف ان خطرات سے بچاتی ہے بلکہ وزن کنٹرول کر کے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ کے خطرے کو بھی دور کرتی ہے۔ ایک عورت کو روزانہ عموماً 1600 کیلوریز والی غذا کی ضرورت ہے اور ایک مرد کی روزانہ ضرورت 2400 کیلوریز ہے۔ کیلوریز کا تقریباً 30 فیصد حصہ چربی والی خوراک سے آنا چاہیے۔ اس سے زیادہ چربی ہونا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اپنی خوراک میں چربی کی مقدار کم کرنے کے لیے بغیر چربی والا گوشت استعمال کیجیے۔ مرغ وغیرہ کا گوشت استعمال کرنے سے پہلے اس پر سے جلد اور چربی اچھی طرح صاف کرلیں۔
مچھلی پکانے سے پہلے اسے اچھی طرف صاف کرلیں۔ گوشت میں پروٹین اور دوسرے اہم معدنی اجزاء مثلاً زنک، آئرن وغیرہ ہوتے ہیں جن کا خوراک میں ہونا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ڈیری کی ایسی چیزوں کا انتخاب کریں جن میں کم سے کم چربی ہو۔ ان چیزوں میں پروٹین، وٹامن اور کیلشیم وغیرہ شامل ہیں۔ گوشت کو اس طریقے سے پکائیں یا روسٹ کریں کہ اس سے چربی خود بخود اتر جائے۔ اس کے علاوہ پکانے کے لیے چربی کا استعمال بالکل نہ کریں اور کھانے میں نمک کم ڈالیں۔
وٹامن اور سبزیاں:
وٹامن اے اور وٹامن سی والی غذا کینسر کے خطرے کو کم کرتی ہے، جب کہ وٹامن اے کی کمی سے کینسر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ وٹامن اے اور سی مختلف سبزیوں اور پھلوں میں موجود ہوتا ہے۔ گوبھی، پھول گھوبی، شلغم، بینگن، کدو وغیرہ سبزیاں بھی مختلف قسم کے کینسر سے بچاتی ہیں۔ ان سبزیوں میں ریشہ اور وٹامن کے علاوہ معدنیات کی مناسب مقدار موجود ہوتی ہے اس لیے ان سبزیوں کا استعمال بہت ضروری ہے۔
کینسر سے بچاؤ کی آسان تجاویز:
اچھی صحت کے لیے اچھی غذا بہت ضروری ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ صحت مند اور تندرست و توانا رہنے کے لیے باقاعدہ ورزش، مناسب وزن، کچھ عرصے کے بعد مکمل طبی معائنہ وغیرہ بھی لازمی ہیں۔ اس کے علاوہ کینسر سے بچاؤ کے لیے آسان تجاویز درج ذیل ہیں:
ریشے دار غذاؤں کے حصول کے لیے زیادہ سے زیادہ سبزیاں اور پھل استعمال کیجیے۔
چربی والی غذا کم سے کم استعمال کریں۔
شراب کا استعمال بالکل نہ کریں۔
غیر ضروری طور پر ایکس ریز (X-Rays) کروانے سے پرہیز کریں۔
اچھی صحت کے حصول کے لیے اچھی غذا کے ساتھ ساتھ صحت مند رہنے کے دوسرے اصولوں پر بھی عمل کریں۔
دوائیں ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔
زیادہ دھوپ اور گرمی سے اپنے آپ کو بچائیں۔
سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کینسر سے ہونے والی تقریباً ایک تہائی اموات سگریٹ نوشی سے ہوتی ہیں۔
ایسی غذاؤں کا انتخاب کم سے کم کریں جن سے کینسر ہونے کا اندیشہ ہو سکتا ہے اور ان غذاؤں کو روزمرہ خوراک کا لازمی حصہ بنالیں جو کسی بھی قسم کے کینسر ہونے کے خطرہ کو دور کرتی ہیں۔
اپنی عادات آہستہ آہستہ بدلیں۔ روزمرہ کی خوراک میں سبزیاں اور پھل استعمال کرنا شروع کردیں۔ کم سے کم چربی والی غذا استعمال کریں۔ ریشہ دار، وٹامن او رمعدنیات والی سبزیاں اور پھل استعمال کریں۔
گوشت وغیرہ کو اس طریقے سے پکائیں یا بھونیں کہ اس کی چربی ختم ہو جائے۔
کھانا پکاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ آگ، شعلوں یا دھوئیں سے نہ لگے کیونکہ اس سے کینسر کرنے والے کچھ عوامل (Carcinogens) پیدا ہوسکتے ہیں۔
کینسر میں جسم کے کسی بھی عضو کے خلیے بے ترتیبی سے تقسیم ہونے لگتے ہیں۔ خلیوں کی تقسیم کا یہ عمل جسمانی نظام کے تابع نہیں ہوتا۔ ابتدا میں کینسر اس عضو میں ہی محدود رہتا ہے۔ بعد میں دوسرے قریبی اعضا اور آخری مراحل میں جسم میں تمام اعضاء میں پھیل جاتا ہے۔
کینسر مرد و خواتین دونوں میں عمر کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے اور جسم کے کسی بھی عضو یا حصے کو متاثر کر سکتا ہے۔ خواتین میں کینسر کی عام اقسام میں چھاتی اور مردوں میں پراسٹیٹ، پھیپھڑوں، انتڑیوں، معدے اور خون کا کینسر شامل ہے۔
کینسر کی علامات:
کینسر کی مخصوص علامات ہوتی ہیں۔ لیکن اس کی اہم علامات مندرجہ ذیل ہیں:
جسم کے کسی بھی حصے میں گلٹی
جسم پر مندمل نہ ہونے والا کوئی السر / زخم
مسلسل کھانسی یا کھانسی میں خون آنا یا آواز کا بیٹھ جانا
مسلسل بدہضمی کی شکایت، نگلنے میں مشکل یا قے آنا
قضائے حاجت کی عادت میں تبدیلی
پیشاب یا پاخانے میں خون آنا
اندام نہانی سے خون کا غیر متوقع اخراج ہونا
بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی ہونا
بغیر کسی وجہ کے بھوک کم ہو جانا
جلد پر کسی تل میں تبدیلی آنا
کینسر کی وجوہات:
کینسر کی عام وجوہات مندرجہ ذیل ہیں:
سگریٹ نوشی کینسر کی واحد بڑی وجہ ہے جس سے بچا جاسکتا ہے۔
بالواسطہ طور پر لیے جانے والے سگریٹ کے دھوئیں کا بھی کینسر سے تعلق ہے۔
شراب نوشی منہ، گلے اور جگر کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔
تابکاری، سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں اور وائرس بھی کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
کینسر کی بروقت تشخیص:
ابتدائی مراحل پر ہی کینسر کی تشخیص ہو جانے کی صورت میں کئی کینسر ایسے ہیں جن کا علاج کامیابی سے کیا جاسکتا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں کینسر کی علامات ظاہر نہ ہونے کے باعث یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مریض ان سے آگاہ ہی نہ ہو جبکہ دوسری صورت میں مریض ان علامات کو نظر انداز کرتا ہے اور اس طرح کینسر کا وہ مرحلہ آ جاتا ہے جس کا کامیاب علاج ناممکن ہو جاتا ہے۔
کینسر کی بروقت تشخیص اسی وقت ممکن ہے جب باقاعدہ طبی معائنہ کروایا جائے۔ ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کیا جائے اور اوپر بیان کی گئی کینسر کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔
کینسر سے بچاؤ
کئی سالوں کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کھانے پینے کی مختلف اشیاء کے صحیح انتخاب اور سگریٹ نوشی نہ کر کے مختلف اقسام کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ صحیح اور مناسب غذا سے جسم کی ٹھیک نشوونما ہوتی ہے اور اس کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس مضمون میں غذا کے صحیح انتخاب کے بارے میں رہنما اصول بتائے گئے ہیں جن پر عمل کر کے مختلف بیماریوں اور کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔
مختلف کھانوں کا انتخاب
ریشہ دار غذائیں:
ایسی غذائیں پودوں سے حاصل ہوتی ہیں۔ ان کی موجودگی نظام ہضم کو صحیح رکھنے اور اس کے سارے حصوں کو اپنا اپنا کام صحیح طور پر انجام دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔ زیادہ ریشہ دار اور کم چربی والی غذا بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو دور کرتی ہے۔ ریشہ دار غذاؤں میں پھل، سبزیاں، سلاد، اناج، پھلیاں وغیرہ شامل ہیں۔ روزانہ کی خوراک میں شامل ریشہ دار غذاؤں کا ہونا ضروری ہے۔
اچھی غذا کے انتخاب کے لیے رہنما اصول
1۔ مختلف قسم کی غذا استعمال کیجیے:
کوئی ایک غذا جسم کی تمام ضروریات کو پورا نہیں کرتی اس لیے بہتر ہے کہ مختلف قسم کی غذا بدل کر استعمال کی جائے۔ مثلاً پھل، سبزیاں، اناج، گوشت، مرغی کا گوشت، مچھلی، پھلیاں، سلاد، پنیر اور مکھن وغیرہ۔
-2 اپنے وزن کو کنٹرول کیجیے:
موٹاپا بہت سی بیماریوں مثلاً دل کی بیماریاں، بلڈ پریشر اور کینسر کو دعوت دیتا ہے۔ ان سے بچنے کے لیے وزن کو کنٹرول کریں۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھائیں اور مرغن اور ثقیل غذاؤں سے پرہیز کریں۔
-3 اپنی خوراک میں چربی اور کولیسٹرول کی مقدار کم کریں:
کم چربی والی غذا چھاتی، آنتوں اور مردوں میں پراسٹیٹ غدود کے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے اور کولیسٹرول سے پاک یا کم مقدار میں کولیسٹرول والی غذا دل کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔
-4 نشاستہ والی اور ریشے دار غذا کھائیں:
روز مرہ کی خوراک میں نشاستہ والی اور ریشے والی غذاؤں مثلاً پھل، سبزیاں، آلو، چپاتی، اناج، پھلیاں وغیرہ کا استعمال زیادہ ہونا چاہیے۔ زیادہ ریشے دار غذا کھانے سے بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ بالکل نہیں رہتا۔
-5 چینی کے زیادہ استعمال سے بچیں:
زیادہ ''چینی'' والی غذائیں استعمال کرنے سے دانتوں کے انفیکشن کے ساتھ ساتھ موٹاپے کا خطرہ بھی ہوتا ہے کیونکہ ایسی غذائیں زیادہ چربی والی ہوتی ہیں اور ان میں معدنیات اور وٹامن بہت کم ہوتے ہیں۔
-6 نمک کا استعمال کم کیجیے:
جن لوگوں کے خاندان میں بلڈ پریشر کا مرض ہو ان میں زیادہ ''نمک'' کے استعمال سے بلڈ پریشر کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے اور بلڈ پریشر سے دل کی بیماریاں، فالج اور گردوں کی خرابی کے مرض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے خوراک میں زیادہ نمک کے استعمال سے بچنا چاہیے۔
-7 سگریٹ نوشی اور شراب کا استعمال ترک کر دیجیے:
شراب کے استعمال سے منہ، گلے، خوراک کی نالی اور جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ شراب نوشی اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے۔
-8 چربی (Fats) سے بچیں:
زیادہ چربی والی غذا سے بڑی آنت، چھاتی، پراسٹیٹ اور بچہ دانی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کم چربی والی غذا نہ صرف ان خطرات سے بچاتی ہے بلکہ وزن کنٹرول کر کے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ کے خطرے کو بھی دور کرتی ہے۔ ایک عورت کو روزانہ عموماً 1600 کیلوریز والی غذا کی ضرورت ہے اور ایک مرد کی روزانہ ضرورت 2400 کیلوریز ہے۔ کیلوریز کا تقریباً 30 فیصد حصہ چربی والی خوراک سے آنا چاہیے۔ اس سے زیادہ چربی ہونا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اپنی خوراک میں چربی کی مقدار کم کرنے کے لیے بغیر چربی والا گوشت استعمال کیجیے۔ مرغ وغیرہ کا گوشت استعمال کرنے سے پہلے اس پر سے جلد اور چربی اچھی طرح صاف کرلیں۔
مچھلی پکانے سے پہلے اسے اچھی طرف صاف کرلیں۔ گوشت میں پروٹین اور دوسرے اہم معدنی اجزاء مثلاً زنک، آئرن وغیرہ ہوتے ہیں جن کا خوراک میں ہونا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ڈیری کی ایسی چیزوں کا انتخاب کریں جن میں کم سے کم چربی ہو۔ ان چیزوں میں پروٹین، وٹامن اور کیلشیم وغیرہ شامل ہیں۔ گوشت کو اس طریقے سے پکائیں یا روسٹ کریں کہ اس سے چربی خود بخود اتر جائے۔ اس کے علاوہ پکانے کے لیے چربی کا استعمال بالکل نہ کریں اور کھانے میں نمک کم ڈالیں۔
وٹامن اور سبزیاں:
وٹامن اے اور وٹامن سی والی غذا کینسر کے خطرے کو کم کرتی ہے، جب کہ وٹامن اے کی کمی سے کینسر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ وٹامن اے اور سی مختلف سبزیوں اور پھلوں میں موجود ہوتا ہے۔ گوبھی، پھول گھوبی، شلغم، بینگن، کدو وغیرہ سبزیاں بھی مختلف قسم کے کینسر سے بچاتی ہیں۔ ان سبزیوں میں ریشہ اور وٹامن کے علاوہ معدنیات کی مناسب مقدار موجود ہوتی ہے اس لیے ان سبزیوں کا استعمال بہت ضروری ہے۔
کینسر سے بچاؤ کی آسان تجاویز:
اچھی صحت کے لیے اچھی غذا بہت ضروری ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ صحت مند اور تندرست و توانا رہنے کے لیے باقاعدہ ورزش، مناسب وزن، کچھ عرصے کے بعد مکمل طبی معائنہ وغیرہ بھی لازمی ہیں۔ اس کے علاوہ کینسر سے بچاؤ کے لیے آسان تجاویز درج ذیل ہیں:
ریشے دار غذاؤں کے حصول کے لیے زیادہ سے زیادہ سبزیاں اور پھل استعمال کیجیے۔
چربی والی غذا کم سے کم استعمال کریں۔
شراب کا استعمال بالکل نہ کریں۔
غیر ضروری طور پر ایکس ریز (X-Rays) کروانے سے پرہیز کریں۔
اچھی صحت کے حصول کے لیے اچھی غذا کے ساتھ ساتھ صحت مند رہنے کے دوسرے اصولوں پر بھی عمل کریں۔
دوائیں ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔
زیادہ دھوپ اور گرمی سے اپنے آپ کو بچائیں۔
سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کینسر سے ہونے والی تقریباً ایک تہائی اموات سگریٹ نوشی سے ہوتی ہیں۔
ایسی غذاؤں کا انتخاب کم سے کم کریں جن سے کینسر ہونے کا اندیشہ ہو سکتا ہے اور ان غذاؤں کو روزمرہ خوراک کا لازمی حصہ بنالیں جو کسی بھی قسم کے کینسر ہونے کے خطرہ کو دور کرتی ہیں۔
اپنی عادات آہستہ آہستہ بدلیں۔ روزمرہ کی خوراک میں سبزیاں اور پھل استعمال کرنا شروع کردیں۔ کم سے کم چربی والی غذا استعمال کریں۔ ریشہ دار، وٹامن او رمعدنیات والی سبزیاں اور پھل استعمال کریں۔
گوشت وغیرہ کو اس طریقے سے پکائیں یا بھونیں کہ اس کی چربی ختم ہو جائے۔
کھانا پکاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ آگ، شعلوں یا دھوئیں سے نہ لگے کیونکہ اس سے کینسر کرنے والے کچھ عوامل (Carcinogens) پیدا ہوسکتے ہیں۔