سپریم کورٹ نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو جاری توہین عدالت کا نوٹس معطل کردیا

گیس قریبی علاقوں کو چھوڑ کر دور دراز فراہم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ


ویب ڈیسک March 05, 2020
گیس قریبی علاقوں کو چھوڑ کر دور دراز فراہم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو جاری توہین عدالت کا نوٹس معطل کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کنویں کے قریب گاؤں کو پہلے گیس دینے کی پابند ہے۔

سپریم کورٹ میں سندہ کے 10 گیس فیلڈز کے قریبی علاقوں کو گیس فراہم کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ آئین کی شق 158 کے تحت پہلے اس علاقے کو گیس دی جائے گی جہاں سے گیس نکل رہی ہے، قریبی علاقوں کو چھوڑ کر دور دراز کے علاقوں کو گیس فراہم کریں گے تو وہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ گیس کمپنی کو بھی اس کا علم ہے اس لئے قریبی علاقوں کو ترجیح دی جاتی ہے لیکن ہائی کورٹ نے 6 ماہ میں قریبی علاقوں کو فوری گیس فراہم کرنے کا حکم دیا ہے جو ممکن نہیں ہے، اور ہائی کورٹ نے ہمارے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرکے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا۔

بعد ازاں عدالت نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو جاری توہین عدالت کا نوٹس معطل کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کنویں کے قریب گائوں کو پہلے گیس دینے کی پابند ہے۔ مقامی علاقوں کو گیس ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنا ضروری ہے لہذا ہائی کورٹ کا توہین عدالت کا نوٹس معطل کرتے ہیں، گیس کمپنی علائقوں میں جاری منصوبوں پر کام جاری رکھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں