قومی اسمبلی نئے صوبوںکے قیام پر پی پی ن لیگ میںجھڑپ

ن لیگ،متحدہ کا ٹارگٹ کلنگ پراحتجاج، سیاسی جماعتوںکیلیے فنڈز مختص کرنیکا بل کمیٹی کے سپرد


Numainda Express September 05, 2012
ن لیگ،متحدہ کا ٹارگٹ کلنگ پراحتجاج، سیاسی جماعتوںکیلیے فنڈز مختص کرنیکا بل کمیٹی کے سپرد۔ فوٹو: اےپی پی

KARACHI: قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن نے صوبوں کے بارے میں کمیشن کو متنازع قراردیتے ہوئے مستردکر دیا۔

معاملے پر دونوں بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ارکان کے درمیان جھڑپ بھی ہو ئی،وزیر قانون نے کمیشن کے ارکان میں تبدیلی کی پیش کش کر تے ہوئے کمیشن کے مینڈیٹ میں توسیع سے انکارکر دیا۔ سعد رفیق نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کمیشن صرف اورصرف پاکستان کی تقسیم کیلیے بنایا گیاہے، صوبے نسلی اورزبان نہیں انتظامی بنیادیوں پر بنتے ہیں،صدارتی ریفرنس غیر آئینی ہے،جنوبی پنجاب میں یہ معاملہ وال چاکنگ سے آگے نہیں گیا۔

ہزارہ میں قربانیاں دی گئیں، فاٹا کا مطالبہ سامنے آیاہے ان کو نظراندازکیوں کیاجا رہا ہے،حکمران پاکستان سے نہ کھیلیں ، ہم خود پنجاب کی تقسیم چاہتے ہیں،ایسا کمیشن بنایاجائے جس میں ماہرین، سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو شامل کیا جائے۔ وفاقی وزیر فاروق نائیک نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل آئین کے مطابق ہے، ہم اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، نئے نام آ سکتے ہیں اورارکان تبدیل ہو سکتے ہیں ،مسئلے کو سیاسی نہ بنایا جائے۔

جمشید دستی نے کہا کہ مسائل ہمارے ہیں،مسلم لیگ ن کے بہاولپور اور جنوبی پنجاب سے بڑے بڑے لیڈر ہیں ،وہ کیوں نہیں بولتے، نواز شریف نے ہزارہ کا کیس اس وقت دفن کر دیا تھا جب انہوں نے تیسری بار وزارت عظمیٰ کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے نام کو تسلیم کیا اس کی وجہ سے ہزارہ میں 10لوگ شہید ہوئے۔ انوشہ رحمان نے کہا کہ فلور پر حقائق نہ جھٹلائے جائیں گزشتہ ادوار میں جنوبی پنجاب کا 22ارب ،اب 88 ارب بجٹ ہے،اس معاملے پر جمشید دستی اور انوشہ رحمن کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ ارکان کے شور شرابے میں دونوں فاضل ارکان کی بات سنائی نہیں دے رہی تھی۔ تہمینہ دولتانہ معاملے پر بات کرنا چاہتی تھیں مگر انہیں بولنے کا موقع نہ مل سکا اور صدر نشین ندیم افضل چن نے اجلاس کی کاروائی بدھ کی شام تک ملتوی کر دی۔

آن لائن کے مطابق مسلم لیگ ن اور متحدہ کے اراکین نے فرقہ وارانہ دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر شدید احتجاج کیا۔ متحدہ کے ساجد احمد نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ملک بھر میں قتل عام ہورہا ہے، حکومت مکمل ناکام ہوچکی ، مسلم لیگ پہل کرے تو ہم حکومت سے بھی واک آئوٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ خون ریزی پر حکومت اور اتحادیوں کو ذمہ داری قبول کرنا ہوگی، ایم کیو ایم کو حکومت کی پالیسیوں پر تحفظات ہیں تو انہیں حکومت سے باہر آکر بات کرنا چاہیے ۔ن لیگ کے ڈاکٹر روشن نے کہا کہ سندھ سے ہندو برادری ہجرت کررہی ہے اور سندھ حکومت تحفظ فراہم نہیں کررہی ،رمشا کیس پر خودمختار تحقیقات کرائی جائیں۔

دریں اثناء ایوان میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002 میں مزید ترمیم کا بل 2012 ء پیش کر دیا گیا جسے مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ریاض فتیانہ نے بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بل کی منظوری سے سیاسی جماعتوں کی مالی حالت بہتر ہو گی اور ہر آمدن کا آڈٹ ہو سکے گا۔ ثنا نیوز کے مطابق پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کیلیے سرکاری سطح پر فنڈز مختص کر نے کے بارے میں ترمیمی بل قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |