’میرا جسم میری مرضی‘ کے نعرے کی درست تشریح نہیں کی جا رہیرانا ثناء اللہ
عورت مارچ ہونا چاہیے اور خواتین کو ان کے مکمل حقوق ملنے چاہیئں، رہنما (ن) لیگ
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی درست تشریح نہیں کی جا رہی۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عورت مارچ ہونا چاہیے اور خواتین کو ان کے مکمل حقوق ملنے چاہیئں، اسلام نے ہی عورت کو تمام حقوق دیئے، میرا جسم میری مرضی کے نعرے کا تشریح درست نہیں کی جا رہی۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ آٹا و چینی چوروں نے ملک میں بے پناہ مہنگائی کر دی ہے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال میں حکومت کو مہنگائی اور کاروبار ختم ہونے کی کوئی فکر نہیں، انہیں صرف نواز شریف کی صحت کی فکر ہے کہ وہ کہیں صحت مند نہ ہو جائیں ، اگر یہ حکومت مزید کچھ عرصہ رہی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، تمام اپوزیشن نے مشترکہ طور پر 2020 کو مڈٹرم انتخابات کا سال قرار دیا ہے۔نواز شریف کے دل کے علاج کے بعد اسی ماہ کے آخر میں وطن واپس پہنچیں گے اور اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کریں گے۔
منشیات برآمدگی کیس پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، اس کے بعد اے این ایف کا تھانہ ٹارچر سیل بنا رہا، فیصل آباد کے سیکڑوں منشیات فروشوں کو میرے خلاف گواہی کے لئے بلوایا گیا لیکن وہ بیانات اے این ایف کے کسی کام کے نہیں نکلے، کاغذات میں کسی گواہ کا بیان شامل نہیں، ہمارے وکلا نے ان گواہوں کے ریکارڈ کئے گئے بیانات کی نقول مانگی ہیں۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے ریکارڈ راناثنااللہ کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عورت مارچ ہونا چاہیے اور خواتین کو ان کے مکمل حقوق ملنے چاہیئں، اسلام نے ہی عورت کو تمام حقوق دیئے، میرا جسم میری مرضی کے نعرے کا تشریح درست نہیں کی جا رہی۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ آٹا و چینی چوروں نے ملک میں بے پناہ مہنگائی کر دی ہے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال میں حکومت کو مہنگائی اور کاروبار ختم ہونے کی کوئی فکر نہیں، انہیں صرف نواز شریف کی صحت کی فکر ہے کہ وہ کہیں صحت مند نہ ہو جائیں ، اگر یہ حکومت مزید کچھ عرصہ رہی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، تمام اپوزیشن نے مشترکہ طور پر 2020 کو مڈٹرم انتخابات کا سال قرار دیا ہے۔نواز شریف کے دل کے علاج کے بعد اسی ماہ کے آخر میں وطن واپس پہنچیں گے اور اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کریں گے۔
منشیات برآمدگی کیس پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، اس کے بعد اے این ایف کا تھانہ ٹارچر سیل بنا رہا، فیصل آباد کے سیکڑوں منشیات فروشوں کو میرے خلاف گواہی کے لئے بلوایا گیا لیکن وہ بیانات اے این ایف کے کسی کام کے نہیں نکلے، کاغذات میں کسی گواہ کا بیان شامل نہیں، ہمارے وکلا نے ان گواہوں کے ریکارڈ کئے گئے بیانات کی نقول مانگی ہیں۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے ریکارڈ راناثنااللہ کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔