زیتون کے تیل کا آدھا چمچہ روزانہ دل کو رکھے توانا

زیتون کا تیل ’اومیگا تھری فیٹی ایسڈ‘ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل، دورانِ خون اور دماغ تک کو فائدہ پہنچاتا ہے


ویب ڈیسک March 08, 2020
زیتون کا تیل ’اومیگا تھری فیٹی ایسڈ‘ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل، دورانِ خون اور دماغ تک کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

یہ کوئی اشتہار نہیں بلکہ امریکا میں کی گئی ایک تازہ تحقیق کا خلاصہ ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ اپنی روزمرہ غذا میں آدھا چمچہ زیتون کا تیل شامل رکھتے ہیں، انہیں دل کے مختلف امراض کا خطرہ بھی بہت کم ہوتا ہے۔

ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ، بوسٹن میں پی ایچ ڈی کی طالبہ مارٹا گواش فیرے اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ ہیں جن کا کہنا ہے کہ دل کی صحت پر زیتون کے تیل کے مثبت اثرات یورپی اور یوریشیائی آبادیوں میں واضح ہوچکے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب امریکی آبادی کےلیے زیتون کے تیل کی افادیت بھی ثابت ہوگئی ہے۔

یعنی ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ زیتون کا تیل کم و بیش ہر رنگ و نسل کے لوگوں کےلیے مفید ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ زیتون کا تیل ''اومیگا تھری فیٹی ایسڈ'' کہلانے والے پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو دل، دورانِ خون اور دماغ تک کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

اس تحقیق کےلیے امریکیوں میں کھانے پینے کی عادات اور معمولات سے متعلق کیے گئے وسیع مطالعات میں حاصل شدہ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا، جو 1990 تک کا احاطہ کرتے ہیں۔

تجزیئے کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ روزانہ (کسی نہ کسی صورت میں) زیتون کے تیل کا آدھا چمچہ یا اس سے کچھ زائد مقدار اپنی غذا میں شامل رکھتے ہیں، ان میں دل کے امراض کا عمومی خطرہ 15 فیصد تک کم ہو جاتا ہے؛ جبکہ دل تک خون پہنچانے والی شریانیں تنگ ہونے کے نتیجے میں ہونے والے امراضِ قلب کی شرح 21 فیصد تک گھٹ جاتی ہے۔

البتہ، حالیہ مطالعے میں اضافی طور پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیتون کے تیل کے علاوہ مختلف سبزیوں کا تیل بھی دل کی صحت کےلیے مفید ہے لہذا زیتون کا تیل میسر نہ ہو تو کوئی سا بھی معیاری سبزیجاتی تیل (ویجیٹیبل آئل) دل کو یکساں طور پر فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

مذکورہ تحقیق کی تفصیلات امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے تحت فینکس، ایریزونا میں منعقدہ ''لائف اسٹائل اینڈ کارڈیو میٹابولک ہیلتھ سائنٹفک سیشنز'' میں پیش کی گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں