جنرل راحیل شریف آرمی چیف مقرر راشد محمود جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئر مین ہونگے

وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر نے راحیل شریف اور راشد محمود کو فوراسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دیدی،نوٹیفکیشن جاری


Numainda Express November 28, 2013
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سبکدوش آرمی چیف جنرل کیانی کے اعزاز میں دیے گئے الوداعی عشائیے میں نامزد آرمی چیف جنرل راحیل شریف، نامزد چیئرمین چیفس آف اسٹاف کمیٹی راشد محمود، فضائیہ اور بحریہ کے سربراہ کا وزیراعظم اور جنرل کیانی کے ہمراہ گروپ ۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر بالترتیب آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعینات کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کے مشورے پر گزشتہ روز صدر مملکت اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے یہ تقرریاں عمل میں لائیں۔ دونوں لیفٹیننٹ جنرلوں کو کل (جمعہ) فوراسٹار جنرل کے بیج لگائے جائیں گے اور اسی روز وہ اپنے نئے عہدوں کا چارج سنبھالیں گے۔ اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔جنرل راحیل شریف بری فوج کے15ویں سربراہ ہوں گے جو پاک فوج میں مختلف عہدوں پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ وہ سبکدوش آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے جمعے کو جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ایک تقریب میں چارج لیں گے۔ جنرل راحیل شریف اس وقت پاک فوج میں انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایولوایشن جبکہ جنرل راشد محمود اس وقت چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اے پی پی نے وزیراعظم آفس کے حوالے سے بتایا کہ صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل243/4(اے) اور 243/4(بی) کے تحت حاصل اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے جنرل راشد محمود اور جنرل راحیل شریف کو ترقی دے کر بالترتیب چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔جنرل راحیل شریف نشان حیدر حاصل کرنے والے میجر شبیر شریف شہید کے چھوٹے بھائی ہیں۔ آرمی چیف جنرل اشفاق کیانی پروقار تقریب میں ''کمانڈ کین ،، جنرل راحیل شریف کے حوالے کرکے اپنی ذمے داریوں سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

آئی این پی نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کے باضابطہ تقرر سے قبل سنیئر وزرأ اور پارٹی رہنماؤں کو ایک اہم اجلاس کے دوران اعتماد میں لیا۔ تمام شرکا نے وزیراعظم کے فیصلے کی تائید کی۔ اس ضمن میں پنجاب ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف نے شرکا کو نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل راشد محمود سے اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بریف کیا اور نئی تقرریوں پر ان کو اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، وزیر پانی بجلی و دفاع خواجہ آصف، راجا ظفر الحق اور وزیراعظم کے مشیر خواجہ ظہیر شریک ہوئے۔



عسکری ذرائع کے مطابق دونوں عہدوں پر تقرری کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اشفاق پرویز کیانی سے بھی مشاورت کی۔ وزیراعظم نے اس سے قبل بدھ کو ہی صبح نامزد آرمی چیف اور نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے الگ الگ ملاقات کرکے ان سے پیشہ ورانہ امور پر بات چیت کی۔واضح رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی فوج میں 40سالہ خدمات کی انجام دہی کے بعد کل ریٹائر ہورہے ہیں۔ آرمی چیف کل جی ایچ کیو میں تقریب میں ''کمانڈ اسٹک'' نئے آرمی چیف کے حوالے کریں گے۔ نئے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف پاکستان کے 15ویں آرمی چیف ہونگے ، لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف ہلال امتیاز ملٹری 16 جون 1956ء کو کوئٹہ میں میجر محمد شریف کے گھرانے میں پیدا ہوئے ، انکا تعلق پنجاب کے علاقے گجرات کنجاہ سے ہے اور نشان حیدر حاصل کرنیوالے میجر شبیر شریف ستارہ جرأت اور کیپٹن ممتاز شریف ستارہ بسالت کے چھوٹے بھائی ہیں ۔

انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور اور پاکستان ملٹری اکیڈمی سے تعلیم پائی جہاں انھوں نے 54 واں کورس پاس کیا اور اکتوبر 1976ء میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ نوجوان حیثیت سے انھوں نے انفنٹری بریگیڈ گلگت میں اپنے فرائض سر انجام دیے اور پاکستان ملٹری اکیڈمی میں ایڈجوٹنٹ کے طور بھی کام کیا۔ انھوں نے کمپنی کمانڈر کا کورس جرمنی سے کیا اور بعد ازاں سکول آف انفنٹری ان ٹیکٹس میں انسٹرکٹر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ انھوں نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کینیڈا سے اعزاز کیساتھ اعلیٰ تعلیم پائی۔ وہ کمانڈ اسٹاف اور انسٹرکشنل تقرریوں کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ انفنٹری برگیڈ کے برگیڈ میجر رہے اور دو انفنٹری یونٹوں کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں 6 فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ وہ کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کی فیکلٹی میں شامل تھے اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں 1998ء میں آرمڈ فورسز وار کورس میں شرکت کی۔

بریگیڈیئر کی حیثیت سے انھوں نے انڈیپنڈنٹ انفنٹری برگیڈ گروپ سمیت دو انفنٹری برگیڈز کی کمانڈ کی،وہ برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز کے گریجویٹ ہیں ۔ وہ انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ، پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ ، کورکمانڈر لاہور اور کور کمانڈر گوجرانوالہ بھی رہ چکے ہیں،لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے انھوں نے انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلوایشن سے قبل دو سال تک 30 کورکے کورکمانڈر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ انہیں مطالعہ، تیراکی اور شکار کا شوق ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے آرمی چیف کے عہدے سے سبکدوش ہونیوالے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی کے اعزاز میں بدھ کی رات وزیراعظم ہاؤس میں پرتکلف عشائیہ دیاگیا۔

وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے ایک جانب والی نشست پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی جبکہ دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ براجمان تھے۔دیگر مہمانوں میں فوراسٹار جنرل کے عہدوں پر ترقی پانے والے نئے نامزد چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود کے علاوہ سینیٹر اعتزازاحسن، سینیٹر راجہ ظفرالحق ،وزیردفاعی پیداوار رانا تنویر، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی، فوج کے تمام کور کمانڈرز کے علاوہ فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان شریک تھے۔ جنرل کے عہدہ پر ترقی کے معاملے میں نظرانداز کیے گئے لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اس تقریب میں موجود نہ تھے۔ ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام عباسی اور وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعظم نوازشریف نے اس موقع پر کوئی خطاب نہ کیا۔ البتہ تمام مہمانوں سے مصافحہ کرتے ہوئے ان کی خیریت دریافت کی۔ مہمانوں نے چیف آف آرمی اسٹاف اور چیئرمین جے سی ایف کے چناؤ کے حوالے سے ان کے حسن انتخاب کی تعریف کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |