سندھ میں کے پی اور پنجاب جیسا پولیس نظام لانا چاہتا ہوں وزیر اعظم

سندھ میں حکومت نہ ہونے کے باوجود کراچی کی ترقی کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں، عمران خان کا ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر خرچ کرنے کی وجہ سے لاہور میں ترقی ہوئی (فوٹو: فائل)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نہ ہونے کے باوجود کراچی کی ترقی کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں، بلدیاتی اداروں کو خود مختار اور سندھ میں کے پی اور پنجاب جیسا پولیس نظام چاہتا ہوں، پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر خرچ کرنے کی وجہ سے لاہور میں ترقی ہوئی۔

یہ باتیں انہوں نے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کی گورنر ہاؤس میں تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، میئر کراچی وسیم اختر، آئی جی سندھ مشتاق مہر، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور دیگر نے شرکت کی۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، کراچی پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کا مرکز ہے، کراچی پاکستان کا وہ شہر ہے جس کے اوپر جانے سے ملک اوپر جائے گا، اگر کراچی پر برا وقت آتا ہے تو پورے پاکستان پر برا اثر پڑتا ہے، سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت نہ ہونے کے باوجود بھی کراچی میں ترقی چاہتے ہیں، یقین دلاتا ہوں کی کراچی سمیت پورے سندھ کی ترقی کے لیے پوری محنت کر رہے ہیں، ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کراچی کے لیے جو بھی کچھ ہم کرسکتے ہیں وہ کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سارے فنڈز صوبوں کو چلے جاتے ہیں، صوبائی ڈیویلپمنٹ فنڈ سے بڑے شہروں کو ٹھیک کرنا ممکن نہیں، لاہور باقی شہروں سے اس لیے بہتر ہوا کہ وہاں پر پورے صوبے کے فنڈ کا 60 فیصد استعمال ہوا، نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پولیس کو خود مختار بنایا، کوشش ہے کہ کسی قسم کی مداخلت نہ ہو، ہم چاہ رہے ہیں کہ وہی پولیس سسٹم سندھ میں نافذ ہوجائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں، موسم کی خرابی کے باعث کراچی نہ آسکا، کراچی آنے کا مقصد 3 فلائی اوور اور 2 اہم شاہراہوں کا افتتاح کرنا تھا۔ وزیر اعظم نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل آپ عوام کو بتائیں، ہم جب ہم اقتدار میں آئے تو کراچی کے ان تین منصوبوں کو جاری رکھا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ دنیا میں بلدیاتی ادارے بااختیار ہیں، بلدیاتی سسٹم کو مضبوط بنائیں گے تاکہ وہ اپنی آمدنی اور وسائل خود وصول کریں، چاہتا ہوں پولیس سسٹم بھی دنیا کی طرح مقامی ہو، کے پی اور پنجاب جیسا پولیس نظام سندھ میں بھی چاہتا ہوں۔


کراچی کی خستہ حال سڑکوں کو جلد تعمیر کیا جائے گا، گورنر سندھ

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ میئر کراچی کو پانچ ارب روپے دیئے جائیں گے جس سے کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کو تعمیر کیا جائے گا اور ایک ارب حیدر آباد کے میئر کو دیں گے، ایک ارب شہید بینظیر آباد جبکہ بقیہ سندھ کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

گورنر نے جون 2021ء تک مکمل ہونے والے منصوبوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ پرانی نمائش کے اردگرد روڈ نیٹ ورک کی تعمیر نو اور بحالی کا کام 23 مارچ تک مکمل کرلیا جائے گا جس پر 800 ملین روپے لاگت آئے گی، حب سے منگھو پیر تک 66 انچ کی لائن کی تنصیب کے کام پر 1500 روپے ملین خرچ ہوں گے اور یہ جون میں مکمل ہوجائے گی، ایم اے جناح روڈ پر کراچی ماس ٹرانزٹ انڈر گراﺅنڈ ٹرمینل 2500 ملین کی لاگت سے 14 اگست 2020ء تک مکمل ہوجائے گا۔

پی ٹی آئی کے ایم این اے عطااللہ اور سابق ایم پی اے ثمر خان الجھ پڑے

دریں اثنا منصوبوں کے افتتاح سے قبل پی ٹی آئی کے ایم این اے عطااللہ اور سابق ایم پی اے ثمر علی خان آپس میں الجھ پڑے، دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

افتتاحی تختی کے قریب کھڑے ہونے پر دونوں میں تکرار ہوئی۔ رہنما پی ٹی آئی ثمر علی خان نے ایم این ایز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سب کی تصویر آجائے گی جس پر عطااللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں ہم یہاں سے چلے جائیں؟ جس پر ثمر خان نے بدتمیزی کی کہ مجھ سے بک بک نہ کرو جواب میں عطا اللہ ایڈووکیٹ مشتعل ہوئے اور کہا کہ تمیز سے بات کرو، دو ٹکے کے آدمی۔

صورتحال خراب ہونے پر پی ٹی آئی ارکان خاصے پریشان دکھائی دیے بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اور دیگر نے دونوں رہنماؤں میں جھگڑا ختم کرادیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل پنڈال میں پہنچے تو پی ٹی آئی کارکنان نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی اہکاروں نے انہیں روک دیا جواب میں کارکنان نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

Load Next Story