64 کروڑ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری بے نقاب

سینٹ کی قائمہ کمینی کی ہدایت پر 9 آئی ٹی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا


Ehtisham Mufti March 07, 2020
ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز نے جعلی انوائسوں کے ذریعے ہونے والی ڈیوٹی اورٹیکسوں کی چوری کو بےنقاب کیا۔ فوٹو، فائل

ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز نے جعلی انوائس کے ذریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی 9 مختلف کمپنیوں کی جانب سے آئی ٹی مصنوعات پر64 کروڑ روپےسے زائدمالیت کی ڈیوٹی اورٹیکسوں کی چوری بےنقاب کردی۔

ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائےتجارت وٹیکسٹائل کی ہدایت پر ایف بی آرنے ڈائریکٹوریٹ جنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز کو آئی ٹی مصنوعات کی کھیپ کی کلئیرنس کا آڈٹ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ کلیئر کروائی گئی کھیپوں میں لیپ ٹاپ، ڈیسک ٹاپ، سرورز اور دیگرمصنوعات شامل تھیں۔

ڈائریکٹرپوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز اشرف علی نےاس سلسلے میں ایڈیشنل ڈائریکٹرفرخ سجاد کی سربراہی میں ایک آڈٹ ٹیم تشکیل دی۔جس نے گذشتہ پانچ برس کے دوران آئی ٹی مصنوعات کلیئرکروانے والی کمپنیوں کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کا آغاز کیا۔

تحقیقات کے دوران انکشاف ہواکہ مالی سال 2014-15 کے دوران میسرزمیگاپلس پاکستان نے 71 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 29 کروڑ 81لاکھ 9 ہزار 355 روپے، میسرزیونیک ٹیکنالوجیز نے 4 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر ایک کروڑ 20 لاکھ 57 ہزار 435 روپے، میسرز ٹیکنوسول پرائیوٹ لمیٹڈ نے 20 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر14 کروڑ 18 لاکھ 25 ہزار 332 روپے کی کم ادائیگیاں کیں۔

اسی طرح میسرز مائیکروانوویٹرز اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیوٹ لمیٹڈ نے 14 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 5 کروڑ 58 لاکھ 2 ہزار539 روپے، میسرز اسپکٹرا انیویشن پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ نے 3 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 15 لاکھ 64 ہزار 364 روپے، میسرز ویپر ٹیکنالوجی پرائیوٹ لمیٹڈ نے 5 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 45 لاکھ 43 ہزار813 روپے، میسرزڈیسنٹ کمپیوٹرنے 15 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر7 کروڑ7 لاکھ 17 ہزار731 روپے کم ادا کیے۔

میسرزپوپ گلوبل ڈسٹری بیوشن نے 8 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر5 کروڑ 15 لاکھ 26 ہزار 306 روپے، میسرزپاکوکمپیوٹر نے 2 کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر1 کروڑ33لاکھ 98 ہزار700روپے مالیت کی کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی کم ادائیگیاں کیں۔

ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزنے مذکورہ کمپنیوں کو نوٹسزبھی جاری کیے لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ نے محکمہ کسٹمز کی متعلقہ ایڈجیوڈیکیشن کلکٹریٹ کو خلاف ورزیوں کی رپورٹ ارسال کردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں