کراچی انٹر سٹی بس ٹرمینل کی زمین پر پھر قبضہ کام شروع نہ ہوسکا

بس مالکان نے حکومت کی جانب سے منتخب کردہ جگہ کوغیر مناسب قرار دے دیا

بس مالکان نے حکومت کی جانب سے منتخب کردہ جگہ کوغیر مناسب قرار دے دیا ۔ فوٹو : فائل

حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں انٹر سٹی بس ٹرمینل کے قیام کیلیے منتخب کردہ زمین پر ایک مرتبہ پھر قبضہ ہونے کے باعث مذکورہ منصوبے پر کام شروع نہیں ہو سکا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بورڈ آف ریونیو کو زمین واگزار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ جلد از جلد بس ٹرمینل کی تعمیر شروع کی جاسکے، دریں اثناانٹر سٹی بسوں کے مالکان نے حکومت سندھ کی جانب سے منتخب کردہ جگہ کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے اپنے طور پر شہر کے قریب جگہ کا بندوبست کرلیا ہے اور وہاں انٹر سٹی بس ٹرمینل کے قیام کی تیاریوں کو آخری شکل دینے میں مصروف ہیں۔

حکومت سندھ نے انٹر سٹی بس ٹرمینل کے قیام کے لیے ناردرن بائی پاس پر 100 ایکڑ زمین کا انتخاب کیا تھا لیکن وہ زمین تجاوزات کی زد میں آچکی ہے، اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 4 فروری کو منعقد کردہ اجلاس میں بورڈ آف ریونیو کو 15 دن میں مذکورہ زمین کلیئر کرکے فراہم کرنے کی ہدایت کی۔


بعد ازاں 11 فروری کو چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی صدارت میں لینڈ ریزرویشن کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس معاملے کا جائزہ لیا گیا، مذکورہ اجلاس میں صوبے کے متعدد منصوبوں کے لیے تقریباً 328 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی لیکن تجاوزات کے باعث بس ٹرمینل کے لیے منتخب کردہ زمین کی منظوری ملتوی کردی گئی، سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ غلام عباس ڈیتھو نے ایکسپریس کو بتایا کہ اجلاس میں معاملے کے حل کیلیے بورڈ آف ریونیو کو ایک مرتبہ پھر 15 دن کی مہلت دی گئی ہے۔

دریں اثناانٹر سٹی بسیں چلانے والے ٹرانسپورٹروں کی تنظیم کے رہنما مراد خان درانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ بس ٹرمینل کے قیام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے منتخب کردہ جگہ اگر واگزار ہو بھی جاتی ہے تب بھی وہ جگہ ٹرمینل کی تعمیر کے لیے کسی بھی طرح مناسب نہیں کیونکہ مذکورہ جگہ شہر سے 45 کلومیٹر دور ہے۔

ٹرانسپورٹروں نے اپنی مدد آپ کے تحت گٹر باغیچہ کے قریب 30 ایکڑ زمین خریدی ہے اور وہاں انٹر بس ٹرمینل کی تعمیر کے لیے تیاریوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے، انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں سے این او سی حاصل کرنے کا عمل جاری ہے۔
Load Next Story