کراچی میں منہدم عمارت کے ملبے سے مزید 7 لاشیں برآمد جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
آج رات تک ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کا آپریشن مکمل کر لیا جائے گا، ریسکیو حکام
گولیمار میں 4 روز قبل گرنے والی عمارتوں کے ملبے سے مزید لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد عمارت نکالی گئی لاشوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔
کراچی کے علاقے گولیمار نمبر 2 میں 4 روز قبل گرنے والی 3 رہائشی عمارتوں کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے میں دبے افراد کی زندگی کے حوالے سے خدشات بڑھنے لگے ہیں۔ ملبے سے مزید 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں سے 4 کی شناخت سہیل، سفیان شیخ، زبیدہ، ڈاکٹرغزالہ زوجہ راشد, خیرالنسا اور عشرت بی بی کے نام سے ہوئی ہے۔
ریسکیو حکام نے ملبے سے اب تک 26 افراد کی لاشیں نکالی ہیں، نوجوان سفیان کی تدفین حیدرآباد کی جائے گی جب کہ 7 افراد کو شکار پور میں سُپردِ خاک کیا جائے گا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ گرنے والی عمارت 6 منزلہ تھی، اس کا پانی کا ٹینک بہت بڑا تھا، گرنے والی عمارت نے مزید 2 عمارتوں کو متاثر کیا تھا، پانی کا ٹینک برابر والی عمارتوں پر گر سکتا تھا، جس سے نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ تھا۔ اس لئے ٹینک کو بہت احتیاط سے توڑا گیا، سفیان کی موجودگی کی جہاں نشاندہی کی گئی وہ جگہ ہر طرف سے دبی ہوئی تھی، سفیان کے والد نے ریسکیو کارروائی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ گراؤنڈ فلور پر قائم کلینک سے بھی ایک لاش نکالی جاچکی ہے۔ ریسکیو کاموں کے دوران متاثرین کی ملنے والی نقد رقم، پرائز بانڈز اور دیگر قیمتی سامان ان کے مالکان کو لوٹا دیا گیا ہے۔ آج رات تک دبے افراد کو نکالنے کا آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔
کراچی کے علاقے گولیمار نمبر 2 میں 4 روز قبل گرنے والی 3 رہائشی عمارتوں کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے میں دبے افراد کی زندگی کے حوالے سے خدشات بڑھنے لگے ہیں۔ ملبے سے مزید 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں سے 4 کی شناخت سہیل، سفیان شیخ، زبیدہ، ڈاکٹرغزالہ زوجہ راشد, خیرالنسا اور عشرت بی بی کے نام سے ہوئی ہے۔
ریسکیو حکام نے ملبے سے اب تک 26 افراد کی لاشیں نکالی ہیں، نوجوان سفیان کی تدفین حیدرآباد کی جائے گی جب کہ 7 افراد کو شکار پور میں سُپردِ خاک کیا جائے گا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ گرنے والی عمارت 6 منزلہ تھی، اس کا پانی کا ٹینک بہت بڑا تھا، گرنے والی عمارت نے مزید 2 عمارتوں کو متاثر کیا تھا، پانی کا ٹینک برابر والی عمارتوں پر گر سکتا تھا، جس سے نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ تھا۔ اس لئے ٹینک کو بہت احتیاط سے توڑا گیا، سفیان کی موجودگی کی جہاں نشاندہی کی گئی وہ جگہ ہر طرف سے دبی ہوئی تھی، سفیان کے والد نے ریسکیو کارروائی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ گراؤنڈ فلور پر قائم کلینک سے بھی ایک لاش نکالی جاچکی ہے۔ ریسکیو کاموں کے دوران متاثرین کی ملنے والی نقد رقم، پرائز بانڈز اور دیگر قیمتی سامان ان کے مالکان کو لوٹا دیا گیا ہے۔ آج رات تک دبے افراد کو نکالنے کا آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔