1971 کی جنگ میں بھارتی فوج راجستھان کے محاذ پر پسپا ہوگئی تھی بھارتی جنرل کااعتراف

بھارتی فوجیوں نے پاکستانی ٹینکوں کو 5 کلو میٹر دور دیکھ کر ہی چوکی خالی کردی تھی۔ میجر جنرل ریٹائرڈ آتما سنگھ


ویب ڈیسک November 28, 2013
بھارتی فوجیوں نے وہاں شجاعت کے وہ کارنامے انجام نہیں دیے تھے جن کا دعوی کیا جاتا ہے، میجر جنرل ریٹائرڈ آتما سنگھ ۔ فوٹو: فائل

بھارتی فوج کے سابق اعلیٰ افسر میجر جنرل ریٹارڈ آتما سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ 1971 کی جنگ میں بھارتی فوج راجستھان کے محاذ پر پسپا ہوگئی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق میجر جنرل ریٹارڈ آتما سنگھ نے اپنی کتاب ''لونگے والا، دی ریئل اسٹوری'' میں اعتراف کیا ہے کہ 1971 کی جنگ کے دوران لونگے والا کی لڑائی میں بھارتی فوج کی فتح کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اور بھارتی فوجیوں نے وہاں بہادری وہ کارنامے انجام نہیں دیئے تھے جن کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1971 کی جنگ میں مغربی محاذ 3 دسمبر کو گرم ہوا تھا اور اس وقت وہ راجستھان کے سرحدی علاقے لونگے والا میں بھارتی فضائیہ کی آبزرویشن پوسٹ نمبر 12 کے انچارج تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ٹینک 5 دسمبر کو نظر آئے تھے تاہم ابھی یہ ٹینک بھارتی چوکی سے 5 کلو میٹر دور تھے کہ انہوں نے چوکی خالی کردی تھی۔

اپنے انٹرویو میں آتما سنگھ نے کہا کہ اگر ہمارے جوانوں نے 5 دسمبر کی صبح سویرے لونگے والا کی چوکی خالی کر دی تھی تو پھر لونگے والا کی عظیم لڑائی پتہ نہیں کہاں لڑی گئی۔ درحقیقت اس طرح کے قصے گھڑ کے لوگوں نے زبردستی کسی دوسرے کی کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کی گئی کیونکہ اگر حقیقت پسندانہ جائزہ لیا جائےتو کسی بھی چوکی میں موجود فوجی مشین گنوں اور مارٹر گولوں سے لیس فوجی ٹینکوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج لونگے والا کی لڑائی کو ناقابل فراموش کامیابیوں میں شمار کرتی ہے ، ان کا دعویٰ ہے کہ 5 دسمبر کو لونگے والا چیک پوسٹ پر 2 ہزار 800 پاکستانی فوجیوں نے 45 ٹینکوں کی مدد سے حملہ کیا تھا لیکن 100 بھارتی جوانوں نے اس حملے کو روکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں