عدالتی حکم عدولی پر 4 پولیس افسران واہلکاروں کی گرفتاری کا حکم

ملزم طور خان کو جنوری 2009 میں اسلحہ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا، ایک باربھی پیشی کے لیے عدالت نہیں بھیجا


Staff Reporter November 29, 2013
مدعی انسپکٹر محب اﷲ، سب انسپکٹر شفیق، اے ایس آئی عدیل احمد اور اہلکار وسیم عدالت نہیں آرہے، وکیل سرکار فوٹو : فائل

KARACHI: جوڈیشل مجسٹریٹ غربی صدرالدین بوہیو نے پبلک پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کی شکایت پر پولیس افسران و اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ۔

جمعرات کو وکیل سرکار نے تحریری شکایت کی جس میں انکشاف کیا کہ ملزم طور خان عرف عبدالرحمن کو تھانہ سرجانی ٹائون نے جنوری 2009 میں اسلحہ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا گزشتہ 4 برس گزر جانے کے باجود جیل حکام نے اسے پیشی کیلیے عدالت میں نہیں بھیجا تھا، عدالت میں انکشاف کرنے پر فاضل عدالت کے حکم پر جیل حکام نے پیشی پر بھیجنا شروع کردیا لیکن مقدمے کے مدعی انسپکٹر محب اﷲ ،سب انسپکٹر شفیق الرحمن، اسسٹنٹ سب انسپکٹر عدیل احمد شیخ اور اہلکار وسیم احمد مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں، متعدد بار طلب کرنے کے باوجود عدالتی احکام نظرانداز کرچکے ہیں۔



وکیل سرکار نے عدالتی کارروائی کرنے کی استدعا کی تھی، فاضل عدالت نے وکیل سرکار کی شکایت پر مذکورہ پولیس افسران و اہلکاروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دیا اور 5 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ، دریں اثنا اس ہی عدالت نے منشیات رکھنے کے الزام میں ملوث صدام حسین اور محمد ندیم عرف آزاد کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر ایک برس قید اور ایک ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ، ملزمان کے خلاف اقبال مارکیٹ میں مقدمہ درج تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں