ٹڈاپ مالی اسکینڈل منی لانڈرنگ کے الزام میں 2 بینک افسر گرفتار

ایف آئی اے نے 40 کروڑ روپے 13کاغذی کمپنیوں کے نام پرجاری کیے جانے کا کھوج لگا لیا۔


Adil Jawad November 29, 2013
خطیررقم عابد جاوید اکبر،عبدالکریم داؤد پوتہ اورکبیرقاضی نے ملی بھگت سے جاری کی۔ فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے 13 کاغذی کمپنیوں کوجاری کیے جانیوالے 40 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام میں نجی بینک کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ سمیت دو بینک افسران کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے لائیو سی فوڈ سبسڈی کی مد میں 40 کروڑ روپے کاغذی کمپنیوں کے نام پر جاری کیے جانے کا کھوج لگالیا ہے، جن میں میسرز تاج امپیکٹ، میسرز جوبلی امپیکٹس، نواب امپیکٹس، ڈی یو ٹریڈرز، حمید سنز، ایل بی اے انٹرنیشنل، ایس ایچ این امپیکٹس، تراب اینڈ کمپنی، آغا اینڈ کمپنی، ایریکسن انٹرنیشنل، ایریل امپیکٹس، محمد ٹریڈرز اور اسامہ ٹریڈرز تشامل ہیں، تحقیقات کے دوران سامنے آنیوالے حقائق کے مطابق حال ہی میں گرفتار کیے جانے والے ٹڈاپ کے سابق سربراہ عابد جاوید اکبر، ڈائریکٹرجنرل عبدالکریم دائود پوتہ اور اس وقت کے سیکریٹری کبیرقاضی نے ملی بھگت سے کاغذی لائیو سی فوڈ ایکسپورٹ کمپنیوں کو 5 اپریل 2013 کو 40 کروڑ روپے جاری کیے، نجی بینکوں نے چیک اور پے آرڈر جاری ہونے کے 2 ہفتے بعدکاغذی کمپنیوں کے بینک اکائونٹس کھولے اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے تمام قواعد وضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے خطیررقم بینکنگ چینل میں شامل کرکے ملزمان کو کرپشن کی رقم کیش کرانے میں معاونت کی۔



بینک کے متعلقہ افسران نے موقف اختیار کیا کہ جن لوگوں نے اکائونٹس کھلوائے وہ واکنگ کسٹمر تھے اس لیے وہ اکائونٹس کھلوانے والے افراد سے واقف نہیں ہیں حالانکہ اسٹیٹ بینک کے قوانین کے مطابق 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم کیلیے اکائونٹ کھلوانے والے کسی بھی صارف کواپنے کائونٹس میں آنے والی رقم کا جواز فراہم کرنا ضروری ہے اور بینک پابند ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک بینک ٹرانزیکشن کی رپورٹ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے بنائے گئے ادارے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کوکرے تاہم ان جعلی کمپنیوں کوجاری کی جانے والی رقم بینکنگ چینل میں شامل کردی گئی اور بعد ازاں اسے مختلف اکائونٹس میں منتقل کرکے کیش کرالیا گیا، ایف آئی اے کرائم سرکل نے نجی بینک کی سندھ سیکریٹریٹ برانچ میں تعینات اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ سید خرم شاہ اور ایک اور نجی بینک کے پبلک ریلیشنز منیجرکاشف اسلم کے خلاف منی لانڈرنگ کے علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کرکے انھیں گرفتار کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں