کورونا کی ویکسین بننے میں کم از کم 18 ماہ لگیں گے فارما کمپنیوں کا حتمی جواب

اگرچہ غیر مصدقہ ٹیکنالوجی سے ایک ویکسین بنائی گئی ہے تاہم باقاعدہ ویکسین سازی کی منزل ابھی دور ہے


ویب ڈیسک March 10, 2020
صدر ٹرمپ کی سربراہی میں دنیا کی ممتاز ادویہ ساز کمپنیوں نے کورونا ویکسین پر اپنی اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا ہے (فوٹو: فائل)

LARKANA/ KARACHI: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں ایک درجن سے زائد بایو ٹیکنالوجی کمپنیوں نے کہا ہے کہ اگر ہم مسلسل کوشش میں لگے رہیں تب بھی کورونا وائرس کے خلاف ویکسین بننے میں اب بھی ڈیڑھ سال کا عرصہ لگے گا۔

اس موقع پر کیمبرج، میسا چیوسیٹس میں واقع ماڈرنا فارما سیوٹیکل کے سربراہ اسٹیفن بینکل نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے جینیاتی بنیاد پر کام کرنے والی ایک ویکسین تیار کی ہے لیکن اس کا دوسرا مرحلہ (فیزٹو) اس سال موسمِ گرما میں شروع کیا جائے گا۔

دوسری جانب چھ امریکی سربراہ کے مشیرِ صحت اور نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف الرجی اینڈ انفیکشنز ڈیزیز کے سربراہ اینتھونی فاؤکی نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ایک مؤثر ویکسین بنانے میں 18 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

اسی ملاقات میں دیگر کئی کمپنیوں کے سرہراہ بھی شریک تھے جنہوں نے ماضی میں زکا وائرس کے خلاف اپنی ویکسین کی کامیابی سے صدرٹرمپ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ کورونا ویکسین کا سیفٹی (حفاظتی) مطالعہ اپریل میں شروع کیا جارہا ہے۔

یہ پڑھیں : امریکا نے جارجیا میں مہلک وائرسز کی فیکٹری قائم کر رکھی ہے، روسی کا انکشاف

ان سب میں ماڈرنا کی ویکسین کو 'ایم آر این اے ویکسین' کہا گیا ہے جس میں نینو ذرات کے اندرجینیاتی ہدایات رکھی جائیں گی اور اسے ٹیکے کی صورت میں جسم میں داخل کیا جاسکے گا۔ اگرچہ یہ ویکسین سازی کا نیا اور تیزرفتار طریقہ ہے لیکن اب تک اسے پوری دنیا میں کہیں بھی لائسنس نہیں ملا کیونکہ یہ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی ویکسین جاری کرنے سے قبل اسے انسانوں کے لیے ہر طرح سے محفوظ بنایا جاتا ہے تاکہ کسی مضر اثر یا انفیکشن سے چوکنا رہا جاسکے۔ اس سارے عمل کے لیے ادویہ ساز اداروں کو 18 ماہ کا عرصہ درکار ہے۔ واضح رہے کہ ماڈرنا کمپنی کے شیئر میں اچانک اضافہ ہوا ہے اور کمپنی کے اثاثے 11 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں۔

اسی سے متعلق : چین کو متاثر کرنے والا کرونا وائرس امریکا میں تیار ہوا؟

 

اس نئی ٹیکنالوجی میں جینیاتی معلومات نینو ذرات میں شامل کی جاتی ہے اور انجکشن سے لگانے کے بعد نینو ذرات کورونا وائرس کا مقابلہ جسم کو امنیاتی طور پر محفوظ بنا کر کرتے ہیں تاہم ماڈرنا کمپنی نے بتایا کہ جیسے جیسے وہ اپنی طرف سی کورونا وائرس کے جینیاتی ڈرافٹ بنائیں گے انہیں آن لائن پوسٹ کرتے رہیں گے تاکہ دیگر کمپنیاں اور سائنسداں بھی ان سے استفادہ کرسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں