عالمی عدالت نے ریکوڈک کیس میں عبوری حکم امتناع جاری کردیا
عالمی عدالت پاکستان کی نظرثانی درخواست پر سماعت کے لیے ٹربیونل تشکیل دے گی، اعلامیہ اٹارنی جنرل آفس
عالمی عدالت برائے سرمایہ کاری تنازعات نے ریکوڈک کیس میں عبوری حکم امتناع جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا، جس پر حکومت پاکستان نے کیس میں عائد جرمانے کو روکنے کے لیے امریکی وفاقی عدالت سے رجوع کیا اور دعوے میں کہا کہ بین الاقوامی ثالثی ٹربیونل نے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کیا ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلیے غلط طریقہ کاراپنایا گیا۔
یہ پڑھیں: ریکوڈک کیس؛ پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد
اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عالمی عدالت برائے سرمایہ کاری تنازعات ریکوڈک کیس میں عبوری حکم امتناع جاری کرچکی ہے اور عالمی عدالت پاکستان کی نظرثانی درخواست پر سماعت کے لیے ٹربیونل تشکیل دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 6 ارب ڈالر جرمانہ کیخلاف امریکی عدالت سے رجوع
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی کوشش ہے کہ نظرثانی درخواست میں پاکستان کے خلاف ہونے والا فیصلہ تبدیل ہوسکے، اٹارنی جنرل کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے حال ہی میں لندن کا دورہ کیا جس کا مقصد سماعت سے قبل کی معروضات کو حتمی شکل دینا تھا۔
اسی سے متعلق : 6.2ارب ڈالر جرمانے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا، جس پر حکومت پاکستان نے کیس میں عائد جرمانے کو روکنے کے لیے امریکی وفاقی عدالت سے رجوع کیا اور دعوے میں کہا کہ بین الاقوامی ثالثی ٹربیونل نے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کیا ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلیے غلط طریقہ کاراپنایا گیا۔
یہ پڑھیں: ریکوڈک کیس؛ پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد
اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عالمی عدالت برائے سرمایہ کاری تنازعات ریکوڈک کیس میں عبوری حکم امتناع جاری کرچکی ہے اور عالمی عدالت پاکستان کی نظرثانی درخواست پر سماعت کے لیے ٹربیونل تشکیل دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 6 ارب ڈالر جرمانہ کیخلاف امریکی عدالت سے رجوع
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی کوشش ہے کہ نظرثانی درخواست میں پاکستان کے خلاف ہونے والا فیصلہ تبدیل ہوسکے، اٹارنی جنرل کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے حال ہی میں لندن کا دورہ کیا جس کا مقصد سماعت سے قبل کی معروضات کو حتمی شکل دینا تھا۔
اسی سے متعلق : 6.2ارب ڈالر جرمانے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان