آسٹریلوی کرکٹر بین ڈنک کے گنجے پن کا اسٹائل شائقین کرکٹ کو بھا گیا

شائقین کرکٹ نے لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں بالخصوص محمد حفیظ کو بھی گنجا ہو کر کھیلنے کا مشورہ دے ڈالا


Mian Asghar Saleemi March 10, 2020
شائقین کرکٹ نے لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں بالخصوص محمد حفیظ کو بھی گنجا ہو کر کھیلنے کا مشورہ دے ڈالا ۔ فوٹو : فائل

آسٹریلوی کرکٹر بین ڈنک کے گنجے پن کا اسٹائل شائقین کرکٹ کو بھا گیا اور میچ کے دوران بڑی تعداد میں ایسے شائقین بھی موجود تھے جنہوں نے بین ڈنک کے اسٹائل کو اپناتے ہوئے اپنے سر کو گنجا کیا ہوا تھا اور وہ مسلسل ببل گم چباتے بھی نظر آئے۔

لاہور قلندرز کے بیٹسمین بین ڈنک کی شاندار بیٹنگ کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے اور کراچی کنگز کے خلاف میچ کے دوران ان کے 12 چھکوں کے ابھی تک خوب چرچے ہیں۔

لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کے دوران بھی شائقین کی بڑی تعداد بین ڈنک کی ایک بار پھر جارحانہ انداز میں بیٹنگ دیکھنے کی امید کے ساتھ اسٹیڈیم آئے۔

شائقین کرکٹ کو بین ڈنک کے گنجے پن کا اسٹائل بھی بھا گیا اور لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران بڑی تعداد میں ایسے شائقین بھی موجود تھے جنہوں نے بین ڈنک کے اسٹائل کو اپناتے ہوئے اپنے سر کو گنجا کیا ہوا تھا اور وہ مسلسل ببل گم چباتے بھی نظر آئے، شائقین کرکٹ نے لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں بالخصوص محمد حفیظ کو بھی گنجا ہو کر کھیلنے کا مشورہ دے ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں :آسٹریلوی ٹیم کو پاکستان آنا چاہیے، بین ڈنک

شائقین کرکٹ کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز کے خلاف چوکوں اور چھکوں کی برسات کر کے بین ڈنک نے ہمارے دلوں میں گھر کر لیا ہے، امید کرتے ہیں کہ وہ اگلے میچز میں بھی اپنی شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ادھر لاہور قلندرزاور پشاور زلمی کے درمیان میچ کے دوران بھی شائقین کا بے پناہ رش رہا، کرکٹ فین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں پہنچ کر میچ سے خوب لطف اندوز ہوتی رہی، شائقین کی آمد کا سلسلہ تقریبا چار بجے شروع ہوا جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا گیا اور میچ شروع ہونے سے قبل اسٹیڈیم خاصی حد تک بڑھ چکا تھا۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے، شائقین کو سکیورٹی سخت چیکنگ کے بعد اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی جب کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے نشتر اسپورٹس کمپلیکس کے ایریا کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کا عمل بھی جاری رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔