چین نے متنازعہ فضائی دفاعی حدود میں جنگی طیارے تعینات کر دیئے

فضائی دفاعی حدود میں کئی جنگی طیارے اور ایک خبردار کرنے والا طیارہ علاقے میں تعینات کیا گیا ہے، ترجمان چینی فضائیہ


ویب ڈیسک November 29, 2013
جو جہاز اپنی شناخت کے حوالے سے تعاون کا مظاہرہ نہیں کرے گا اس کے خلاف چینی فوج ہنگامی دفاعی اقدامات کرے گی, حکام۔ فوٹو؛ رائٹرز/فائل

چین نے جاپان اورجنوبی کوریا کے طیاروں کی مشرقی بحیرہ چین کی حدود میں قائم کی گئی 'فضائی دفاعی حدود' میں پروازوں کے بعد جنگی طیارے تعینات کردیئے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق فضائیہ کے ترجمان کرنل شِن کا کہنا تھا کہ چین نے جاپان کے ساتھ متنازعہ علاقوں سیناکو اور ڈیائیو میں کئی جنگی طیارے اور ایک خبردار کرنے والا طیارہ علاقے میں تعینات کیا گیا ہے، یہ جہاز معمول کی پروازیں کریں گے اور یہ دفاعی قدم ہے جو بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے۔ کرنل شین کا کہنا تھا کہ چینی فضائیہ ہائی الرٹ پر رہے گی اور قومی سلامتی کو خطرے کی صورت میں فضائی کارروائی کی جائے گی۔

چین کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کسی بھی ہوائی جہاز کو اس علاقے میں پروازوں کا منصوبہ لازمی دینا ہوگا، اور انھیں ریڈیو کے ذریعے 2 طرفہ رابطہ رکھنے اور 'اپنی شناخت کے بارے میں سوالات' کے بر وقت اور درست جوابات دینا ہوں گے، جو جہاز اپنی شناخت کے حوالے سے تعاون کا مظاہرہ نہیں کرے گا یا پھر ہدایات پر عمل نہیں کرے گا تو اس کے خلاف چینی فوج ہنگامی دفاعی اقدامات کرے گی۔

واضح رہے کہ سینکاکو اور چین میں ڈیائیو کے متنازعہ جزیروں کی ملکیت پر چین اورجاپان کا دعویٰ ہے کہ یہ جزیرے ہمارے ہیں، دوسری جانب جاپان اور جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ ان کے طیاروں نے چین کی نئی 'فضائی دفاعی حدود' میں غیر اعلانیہ پروازیں کی تھیں جبکہ جاپان کا کہنا تھا کہ چینی جنگی جہازوں کی تعیناتی کے با وجود جاپانی طیارے ان علاقوں کی فضائی نگرانی جاری رکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں