کورونا وائرس صدر ٹرمپ نے امریکا میں ایمرجنسی نافذ کردی

کھیلوں کے مقابلے، اجتماعات، تقاریب موخر، دفاتر بھی بند کرنے پر غور، ایک ماہ میں 50 لاکھ افراد کی اسکریننگ کا فیصلہ

ایک ہفتے تک کھیلوں کے مقابلے، اجتماعات اور تقریبات موخر، دفاتر بھی بند کرنے پر غور۔ (فوٹو: فائل)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کی وبا پر ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی 41 ہلاکتوں کے بعد کیا گیا ہے۔

یہ پڑھیں : کورونا وائرس کانفرنس، کورونا وائرس ہی کی وجہ سے منسوخ

امریکی صدر نے 'نیشنل ایمرجنسی' کے نفاذ کے لیے اپنے مخصوص صدارتی اختیارات استعمال کیے، جو کہ امریکی تاریخ میں بہت کم بار استعمال ہوئے ہیں۔ قومی ایمرجنسی کے نفاذ سے 'فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی کو ریاست اور مقامی انتظامیہ کی معاونت اور مدد کرنے کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔


یہ خبر پڑھیں : امریکا میں کورونا وائرس کے مزید 3 مریض ہلاک

امریکی صدر کی جانب سے نیشنل ایمرجنسی کے اعلان کے بعد سے ملک بھر میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلے، اہم اجتماعات اور تقریبات موخر کردی جائیں گی۔ دفاتر کو ایک ہفتے کے لیے بند کرنے پر غور کیا جارہا ہے جب کہ آئندہ ایک ہفتے میں 14 لاکھ افراد کی اسکریننگ کی جائے گی اور ایک ماہ کے دوران 50 لاکھ افراد کی اسکریننگ کی جائے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ووہان میں کورونا وائرس ممکنہ طور پر امریکی فوج ساتھ لائی، چین

صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کے تدارک اور ایمرجنسی کے نفاذ کے لیے فوری طور پر 50 ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ ہمارا مقصد اس وبا کو مزید پھیلنے سے فوری طور پر روکنا ہے۔ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ امریکا کے نائب صدر، وزیر صحت اور طبی ماہرین بھی موجود تھے۔

Load Next Story