پنجاب وائلڈلائف کا بلائنڈ ڈولفن کے مسکن کی بحالی اورسیٹلائٹ ٹیگنگ کا فیصلہ

پنجاب وائلڈلائف اورڈبلیوڈبلیوایف کے اشتراک سے یہ سروے مارچ اور اپریل کے وسط میں شروع کیاجائیگا

ڈولفنز کی گزشتہ 15 سالوں میں تعداد میں نمایاں طور پر اضافہ ایک بڑی کامیابی ہے، فوٹوایکسپریس

پنجاب وائلڈلائف نے دریائے سندھ کے بالائی حصے میں بلائنڈ انڈس ڈولفن کے مسکن کی بحالی، اس کی آبادی اورسیٹلائٹ ٹیگنگ کا فیصلہ کیاہے۔ پنجاب وائلڈلائف اورڈبلیوڈبلیوایف کے اشتراک سے یہ سروے مارچ اور اپریل کے وسط میں شروع کیاجائیگا۔

بلائنڈ انڈس ڈولفن اس وقت پنجاب میں چشمہ سے تونسہ اوریہاں سے گڈوبیراج کے درمیان دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے۔جبکہ دریائے سندھ کے بالائی حصے جناح اورچشمہ بیراج کے درمیان بلائنڈ انڈس ڈولفن ختم ہوچکی ہے۔ وائلڈلائف ماہرین کا خیال ہے کہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلندہونے کے دوران یہ ڈولفن بالائی علاقے سے زیریں علاقے کی جانب گئیں اورپھرواپس نہیں آسکیں۔


ڈبلیوڈبلیوایف کی رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں کئے گئے سروے کے دوران بلائنڈ انڈس ڈولفن کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہواہے۔ 2011 میں کئے گئے سروے میں سندھ میں انڈس دولفن کی تعدادکاتخمینہ 1200 تھا جبکہ گزشتہ سال مارچ اوراپریل میں کئے گئے سروے میں ان کی تعداد 1816 پائی گئی تھی۔

ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان کے ڈائریکٹرجنرل حماد نقی کا کہنا ہے کہ ڈولفنز کی گزشتہ 15 سالوں میں تعداد میں نمایاں طور پر اضافہ ایک بڑی کامیابی ہے اوریہ کامیابی حکومتی اقدامات ، ڈولفن کے تحفظ کے لئے کام کرنیوالی این جی اوز اور مقامی کمیونٹی کے تعاون سے ممکن ہوسکی ہے۔

پنجاب وائلڈلائف ذرائع کے مطابق سروے کے دوران ڈولفنز کوسیٹلائٹ ٹیگ لگائے جائیں گے اورپھران ٹیگز کی مدد سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے یہ معلوم ہوسکے گا کہ وہ دریا کے بالائی حصے میں کس طرح افزائش کرتی ہیں اور وہاں سے دوبارہ زیریں حصے کی طرف تونہیں جاتیں۔
Load Next Story