مسافروں کا انخلا سعودی حکومت سے مہلت بڑھانے کی درخواست
ڈیڈ لائن آج ختم ہوگی،5 ہزار مسافر پاکستان آنے کے منتظر ہیں،سول ایوی ایشن اتھارٹی
کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے سعودی حکومت کی اقامہ ہولڈرز کی واپسی کیلیے72گھنٹوں کی ڈیڈ لائن آج سہ پہر ساڑھے تین بجے ختم ہوجائیگی جب کہ دونوں ممالک کی ایوی ایشن اتھارٹی، قومی و پرائیوٹ ایئرلائنز نے سعودی حکومت سے مزید مہلت کیلئے درخواست کردی۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سعودی حکومت سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہلت میں25مارچ تک اضافے کی درخواست کی ہے۔ سعودی حکومت نے اقامہ ہولڈرز مسافروں کو واپسی اور سعودیہ سے واپس اپنے ممالک کو جانے والے مسافروں کو صرف 72گھنٹے کی مہلت دی تھی جو آج 3بج کر 29منٹ پر ختم ہو جائے گی۔ مہلت کے دوران پاکستان سے سعودیہ 18 ہزار8سو 43 مسافروں کو پہنچایا گیا، جبکہ سعودیہ سے پاکستان 21 ہزار 1 سو 37 مسافروں کو لایا گیا۔
ایوی ایشن حکام نے درخواست میں مزید بتایا کہ پاکستان میں ورک پرمٹ رکھنے والے مزید 5ہزار ایسے مسافر ہیں جو سعودیہ جانا چاہتے ہیں جبکہ اسی طرح 5ہزار کے قریب ایسے مسافر سعودیہ میں ہیں جو پاکستان آنے کے منتظر ہیں لیکن مہلت ختم ہونے اور پروازوں کی بندش کی وجہ سے مسافرمزید سفر نہیں کر پا رہے۔
پی آئی اے نے اگلے 2 روز کے دوران سعودیہ سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے10 خصوصی پروازیں چلانے کی منصوبہ بندی کرلی۔ سعودی حکام اجازت دیں تو پاکستان اور سعودی ایئرلائنز کو25مارچ تک آپریشن جاری رکھنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایئرلائنز کے جانب سے سعودی عرب جانے والے مسافروں سے اضافی کرایہ وصول کرنے کی اطلاعات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عرب جانے والے پاکستانی بھائیوں کے لیے ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اسد قیصر نے وزیر ہوابازی غلام سرور خان سے رابطہ کیا اور زائد کرایوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
غلام سرور خان نے کہا کہ مسافروں کو سعودی عرب واپس لے جانے کے لیے 6اضافی خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی۔ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ سعودی عرب جانیوالے تمام مسافروں سے معمول کے مطابق کرایہ وصول کیا جائیگا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سعودی حکومت سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہلت میں25مارچ تک اضافے کی درخواست کی ہے۔ سعودی حکومت نے اقامہ ہولڈرز مسافروں کو واپسی اور سعودیہ سے واپس اپنے ممالک کو جانے والے مسافروں کو صرف 72گھنٹے کی مہلت دی تھی جو آج 3بج کر 29منٹ پر ختم ہو جائے گی۔ مہلت کے دوران پاکستان سے سعودیہ 18 ہزار8سو 43 مسافروں کو پہنچایا گیا، جبکہ سعودیہ سے پاکستان 21 ہزار 1 سو 37 مسافروں کو لایا گیا۔
ایوی ایشن حکام نے درخواست میں مزید بتایا کہ پاکستان میں ورک پرمٹ رکھنے والے مزید 5ہزار ایسے مسافر ہیں جو سعودیہ جانا چاہتے ہیں جبکہ اسی طرح 5ہزار کے قریب ایسے مسافر سعودیہ میں ہیں جو پاکستان آنے کے منتظر ہیں لیکن مہلت ختم ہونے اور پروازوں کی بندش کی وجہ سے مسافرمزید سفر نہیں کر پا رہے۔
پی آئی اے نے اگلے 2 روز کے دوران سعودیہ سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے10 خصوصی پروازیں چلانے کی منصوبہ بندی کرلی۔ سعودی حکام اجازت دیں تو پاکستان اور سعودی ایئرلائنز کو25مارچ تک آپریشن جاری رکھنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایئرلائنز کے جانب سے سعودی عرب جانے والے مسافروں سے اضافی کرایہ وصول کرنے کی اطلاعات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عرب جانے والے پاکستانی بھائیوں کے لیے ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اسد قیصر نے وزیر ہوابازی غلام سرور خان سے رابطہ کیا اور زائد کرایوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
غلام سرور خان نے کہا کہ مسافروں کو سعودی عرب واپس لے جانے کے لیے 6اضافی خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی۔ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ سعودی عرب جانیوالے تمام مسافروں سے معمول کے مطابق کرایہ وصول کیا جائیگا۔