مقبوضہ کشمیر میں شہید نوجوان کی نماز جنازہ ہزاروں افراد کی شرکت

آزادی، پاکستان کے حق میں اوربھارت کیخلاف نعروںکی گونج میں سپردخاک


News Agencies March 15, 2020
رہائی کے بعدفاروق عبداللہ کی سری نگرسب جیل میں بیٹے عمرعبداللہ سے ملاقات۔ فوٹو: گیٹی امیجز

مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان مدثر احمد کی نماز جنازہ میں پابندیوں کے باوجود ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

مدثر احمد کو جمعہ کے روز بارہمولہ کے علاقے شتلو میں محاصرے اور تلاشی کی کارروئی کے دوران شہید کیا گیا تھا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مدثر احمد حافظ قرآن تھا اور وہ ایک مقامی مسجد میں امامت بھی کراتا تھا۔ شتلو اور اس کے ملحقہ علاقوں سے قابض انتظامیہ کی سخت پابندیوں کے باوجود خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگ شہید کے آخری دیدار کے کیلئے ان کے گھر پہنچے۔

شہید کا جسد خاکی جلوس کی صورت میں جنازہ گاہ لے جایاگیا۔نمازجنازہ کے بعدشہیدکوآزادی اورپاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا ۔حریت رہنماؤں نے شہید نوجوان کوشاندارخراج عقیدت پیش کیا۔

دریں اثنا خبر ایجنسی کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ہفتہ کو جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، کولگام اورپلوامہ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروں نے ضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے پالپورہ میں پھلوں کے بیوپاری غلام محمد میر کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیں گرفتار کر لیا۔

بھارتی حیدر آباد کی جواہر لال نہرو ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں اسلام آباد قصبے کے علاقے عشائی پورہ کے رہائشی22سالہ کشمیر ی طالب علم اسرار بشیر کو پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق مقبو ضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اپنی رہائی کے دوسرے دن ہی ہفتہ کے روز اپنے بیٹے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ سری نگر کی سب جیل میں ملاقات کی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں