ڈھائی ماہ میں 9 مریض حکومت پولیو وائرس کیسز روکنے میں ناکام

آلودہ پانی وغذا اوربچوں کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک نہ پلانا پولیو وائرس میں اضافے کی وجہ ہیں،ماہرین طب

نوشہرو فیروز کی ایک اور 4 سالہ بچی کا چہرہ پولیو وائرس کے باعث متاثر،بچی نے او پی وی کی7 خوراکیں پی رکھی تھیں۔ (فوٹو: فائل)

سندھ میں پولیو وائرس کے کیس تواتر سے سامنے آرہے ہیں ،ضلع نوشہرو فیروز کی 4 سالہ بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوگئی جب کہ سندھ میں آلودہ پانی اور عوام میں آگاہی نہ ہونا پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا اہم سبب ہے۔

سندھ اور وفاقی حکومت پولیو وائرس کے سندھ میں بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے میں ناکام ہیں، سندھ میں آلودہ پانی اور غذا کے استعمال اور عوام میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک پلوانے کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا پولیوکیسز میں اضافے کی وجہ ہے، رواں سال 2020 کے ڈھائی ماہ کے دوران ہی سندھ سے 9 اور ملک بھرسے30پولیو کیس رپورٹ ہوچکی ہیں۔

گزشتہ سال سندھ سے پولیو کے 30 کیس رپورٹ ہوئے تھے، سندھ میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو نے سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی رہائشی 4 سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے، پولیو وائرس کے باعث بچی کا چہرہ متاثر ہوا ہے۔

والدین کے مطابق بچی نے اورل پولیو ویکسین (او پی وی) کی7 خوراکیں پی رکھی تھیں جبکہ ان ایکٹیویٹد پولیو ویکسین (آئی پی وی) کی ایک بھی خوارک نہیں لی تھی، اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔


ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کی رپورٹ کے مطابق رواں سال ملک بھر سے اب تک 30 اور سندھ میں 9 بچے پولیو وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، سندھ کے ضلع سجاول، ٹنڈوالہٰ یار، کشمور، بدین، قمبر، نوشہروفیروز اور شکار پور کی بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

پنجاب سے ایک ،خیبرپختونخواہ سے 15، بلوچستان سے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں،گزشتہ سال 2019 میں پولیو وائرس کے 146کیس ملک بھر سے اور سندھ سے 30 کیس رپورٹ ہوئے تھے،2018 میں ملک بھر میں 12 جبکہ سندھ سے ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

ماہرین طب کے مطابق پولیو وائرس آلودہ پانی اور غذا سے منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو متاثر کرتا ہے،غذائیت میں کمی کے شکار، بچوں کو قطرے پلانے سے والدین کے انکار اور پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں پر5 سال کی عمر کے بعد بھی پولیو وائرس حملہ آور ہوتا ہے جبکہ ایسے بچے جو حفاظتی ٹیکوں کا کورس پورا نہیں کرتے ان میں بھی پولیو کے مرض کا امکان موجود رہتا ہے۔

پاکستان میں اب بھی پولیو کے مرض سے متعلق شعور اور آگاہی کی ضرورت ہے، بروقت ویکسین اور حفاظتی تدابیر ہی اس مرض سے بچاسکتے ہیں،والدین میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ پولیو ویکسین ہی ان کے بچوں کو اس مرض سے محفوظ رکھنے کا واحد ذریعہ ہے،صحت بخش غذا اور صاف پانی کے استعمال سے بھی بچوں کو پولیو وائرس سے بچایا جاسکتا ہے،انسداد پولیو سیل نے والدین سے اپنے بچوںکو پولیو وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروانے کی اپیل کی ہے۔

 
Load Next Story