مینوفیکچرنگ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکسوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ

ہاؤسنگ سیکٹر کو رعایات دینے سے 40 انڈسٹریز کو فروغ ملے گا۔


Irshad Ansari March 15, 2020
ڈیوٹی و ٹیکسوں میں غیر ضروری چھوٹ ختم کرنے، ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلیے خصوصی اقدام متعارف کروانے کا بھی فیصلہ (فوٹو: فائل)

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں خصوصی ریلیف دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اوروزیراعظم عمران خان نے اقتصادی ٹیم کو اگلے مالی سال کے بجٹ کی تیاری کیلیے گائیڈ لائن دیدی ہیں۔

وزیراعظم نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور انکی ٹیم کو اگلے مالی سال کے بجٹ کو گروتھ اوریئنٹڈ بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں یہ فیصلہ جمعہ کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونیوالے اگلے مالی سال کی بجٹ سازی سے متعلق پہلے باضابطہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر،وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی خسرو بختیار،وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب،چیئرپرسن ایف بی آر سمیت دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلے بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر خصوصی طور پر ہاؤسنگ سیکٹر کو رعایات و سہولتیں دی جائیں گی اور اس شعبے کو فروغ دینے سے ملک کی 40 انڈسٹریز کو فروغ ملے گا جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوںگے اور ریونیو میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جی ڈی پی گروتھ میں بھی اضافہ ہوگا۔

اس کے علاوہ اگلے بجٹ میں صنعتی خام مال کیلیے سہولتیں دی جائیں گی تاکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ مل سکے اور کاروباری لاگت و پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوسکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کی ڈیوٹی و ٹیکسوں میں غیر ضروری چھوٹ و رعایات ختم کرنے اور ٹیکس نیٹ سے باہر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے خصوصی اقدام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیاہے جس کیلیے ایف بی آر نے ابتدائی ورکنگ مکمل کرلی ہے اور رواں ماہ کے آخر تک بجٹ ونگ کوسفارشات بھیجوانے کی ہدایات جاری کردی ہیں اورٹیکس نیٹ و ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلیے ٹیکس پالیسی میں جامع ٹیکس اصلاحات بھی متعارف کروانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس کیلیے بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔

وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو آئندہ مالی سال 2020-21 کے وفاقی بجٹ اور3 سالہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر کو حتمی دینے کیلیے آئندہ ہفتے تک تجاویز کو فائنل کرکے بھیجوانے کا کہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے بجٹ ونگ کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھیجوائے جانیوالے مراسلہ کے ہمراہ بجٹ اسٹریٹیجی پیپر 2020-21-2022-23درکار میٹریل کا بریف پہلے سے بھیجوایا جاچکا ہے ہے اور جن وزارتوں کی طرف سے ابھی تک تجاویز نہیں بھیجوائی گئی ہیں انھیں کہا گیا ہے کہ بجٹ ونگ کی جانب سے بھجوائے جانیوالے بریف کی روشنی میں 3 سالہ اسٹریٹجی پیپر کیلیے میٹریل و تجاویز فراہم کی جائیں تاکہ ان کی روشنی میں بجٹ اسٹریٹجی پیپر کے مسودے کو حتمی شکل دے کر منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جاسکے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں