میر شکیل الرحمن کے خلاف اراضی کیس میں نواز شریف کی طلبی
نیب نے سابق وزیراعظم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 20 مارچ کو دن 11 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کرلیا
نبیب نے 54 کنال اراضی پر مشتمل پلاٹ میرٹ کے برعکس میر شکیل الرحمن کو دینے کے کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی شامل تفتیش کرلیا
ایکسپریس کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے اور نیب نے انہیں میر شکیل الرحمن کے خلاف کیس میں شامل تفیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 20 مارچ کو دن 11 بجے نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
یہ پڑھیں : جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف پر الزم ہے کہ انہوں نے 1986ء میں بطور وزیر اعلی پنجاب جنگ اور جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹاؤن میں 54 کنال اراضی پر مشتمل پلاٹس میرٹ کے برعکس الاٹ کرنے کی منظوری دی۔
واضح رہے کہ جنگ اور جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمن اسی کیس میں جسمانی ریمانڈ پر نیب لاہور کی گرفت میں ہیں۔
ایکسپریس کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے اور نیب نے انہیں میر شکیل الرحمن کے خلاف کیس میں شامل تفیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 20 مارچ کو دن 11 بجے نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
یہ پڑھیں : جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف پر الزم ہے کہ انہوں نے 1986ء میں بطور وزیر اعلی پنجاب جنگ اور جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹاؤن میں 54 کنال اراضی پر مشتمل پلاٹس میرٹ کے برعکس الاٹ کرنے کی منظوری دی۔
واضح رہے کہ جنگ اور جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمن اسی کیس میں جسمانی ریمانڈ پر نیب لاہور کی گرفت میں ہیں۔