کورونا پر سارک کانفرنس پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ

کورونا سےتحفظ کے لئے ادویات، ضروری سامان اور اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا


March 16, 2020
معاون خصوصی برائے صحت نے سارک ممالک کو کورونا سے متعلق پاکستان کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ فوٹو، انٹرنیٹ

ISLAMABAD: پاکستان نے کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں بھارت سے کشمیر پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت کی درخواست پر کورونا کے حوالےسے ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹرظفر مرزانے بھارتی وزیر اعظم مودی کو کڑی تنقید کانشانہ بناتےہوئے رکن ممالک کےسامنےکشمیریوں کے لیےآواز بلند کی۔ کورونا سےتحفظ کے لئے ادویات، ضروری سامان اور اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔

انہوں ںے نریندرمودی سمیت سارک کے دیگر سربراہان کا ضمیرجھنجوڑتے ہوئےمقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنےکامطالبہ کیا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سات ماہ 4 روز سے لاک ڈاؤن کے شکار مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اطلاعات تک رسائی یقینی بنائی جائے۔کورونا وائرس سے تحفظ کیلئے درست اور ضروری اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں تک ادویات اور کورونا سے متعلق حفاظتی سامان بروقت اور بلاتعطل پہنچنا چاہیے.



معاون خصوصی برائے صحت نے خطے میں کوروناوائرس کےخطرات پر تشویش کااظہارکرتےہوئےپاکستان کےاقدامات سےآگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام سارک ممالک میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز موجود ہیں۔ جنوبی ایشیا کو کورونا سے جو خطرات ہیں پاکستان کو بھی اس پر گہری تشویش ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی تجاویز اس سے نمٹنے کا بہتر ذریعہ ہے۔ پاکستان کورونا کی روک تھام کی تیاریاں کر رہا ہے۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خا رجہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤروکنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کو عالمی ادارہ صحت نے بھی سراہا ہے۔ پاکستان کی جانب سے سارک ممالک کےوزرائے صحت کی کانفرنس بلانے کی دوبارہ تجویزبھی دی گئی۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعے اور ہفتے کے درمیانی شب کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس کی تجویز دی تھی، جسے کے بعد پاکستان نے اس میں شرکت پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا کورنا وائرس پرسارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں