زائرین کے جاتے ہی مسجد کی صفیں ہوٹل کی کرسیاں جلا دی گئیں
8 بسوں پر مشتمل قافلہ سخت سیکیورٹی میں کے پی منتقل، کلر کہار میں کھانا دیا گیا
ایران سے آنے والے8بسوں پر مشتمل زائرین کے قافلے کوسخت سیکیورٹی انتظامات میں خیبرپختوا بھجوادیا گیا۔
زائرین نے کلر کہار کے قریب شدید احتجاج بھی کیا، ایران سے پاکستان آمد پرزائرین کوایک ہفتہ تفتان بارڈر کے علاقہ میں رکھا گیا اس کے بعد بلوچستان کی پولیس نے انہیں کڑے پہرے میں بلوچستان کی حدود سے پنجاب کے ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں داخل کیا،ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور فیصل آباد ڈویژن کی حدود میں8بسوں پر مشتمل اس قافلہ کی 35خواتین اور200مردوں کو گاڑیوں سے نیچے نہیں اترنے دیا گیا۔
راولپنڈی ڈویژن کی پوری انتظامیہ، پولیس افسران،محکمہ ہیلتھ کے افسران،سکیورٹی حکام اتوار کی رات11بجے سے پیر کی صبح ساڑھے 11 بجے تک کلر کہار موٹر وے پر موجود رہے جونہی اس قافلہ کی گاڑیاں کلر کہار پہنچیں انہیں سخت پہرے میں دور دور تک فاصلہ میں گاڑیوں سے نیچے اتار کر کھانا دیا گیا۔ پینے کے لئے منرل واٹرز کی بوتلیں دی گئیں، خواتین، مردوں کو ملحقہ ہوٹل،چھوٹی سی مسجد میں واش روم جانے، نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی۔
فیملیز نے یہاں کپڑے تبدیل کئے،کھانا کھایا،انہیں بڑی مقدار میں کھانا،پانی کی بوتلیں اور نمکو بھی دی گئیں زائرین کے بسوں میں سوار ہوتے ہی مسجد کی صفیں، چھوٹے ہوٹل کے بنچز،کرسیاں حفظ ما تقدم کے طور پر جلا دی گئیں،اور ہوٹل مسجد کو کارڈن آف کر دیا گیا، بعدازاں پولیس گاڑیوں کے حصار میں ان تمام فیملیز کو راولپنڈی کی حدود سے نکال کر گھر دیامیر کے پی کے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
زائرین نے کلر کہار کے قریب شدید احتجاج بھی کیا، ایران سے پاکستان آمد پرزائرین کوایک ہفتہ تفتان بارڈر کے علاقہ میں رکھا گیا اس کے بعد بلوچستان کی پولیس نے انہیں کڑے پہرے میں بلوچستان کی حدود سے پنجاب کے ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں داخل کیا،ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور فیصل آباد ڈویژن کی حدود میں8بسوں پر مشتمل اس قافلہ کی 35خواتین اور200مردوں کو گاڑیوں سے نیچے نہیں اترنے دیا گیا۔
راولپنڈی ڈویژن کی پوری انتظامیہ، پولیس افسران،محکمہ ہیلتھ کے افسران،سکیورٹی حکام اتوار کی رات11بجے سے پیر کی صبح ساڑھے 11 بجے تک کلر کہار موٹر وے پر موجود رہے جونہی اس قافلہ کی گاڑیاں کلر کہار پہنچیں انہیں سخت پہرے میں دور دور تک فاصلہ میں گاڑیوں سے نیچے اتار کر کھانا دیا گیا۔ پینے کے لئے منرل واٹرز کی بوتلیں دی گئیں، خواتین، مردوں کو ملحقہ ہوٹل،چھوٹی سی مسجد میں واش روم جانے، نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی۔
فیملیز نے یہاں کپڑے تبدیل کئے،کھانا کھایا،انہیں بڑی مقدار میں کھانا،پانی کی بوتلیں اور نمکو بھی دی گئیں زائرین کے بسوں میں سوار ہوتے ہی مسجد کی صفیں، چھوٹے ہوٹل کے بنچز،کرسیاں حفظ ما تقدم کے طور پر جلا دی گئیں،اور ہوٹل مسجد کو کارڈن آف کر دیا گیا، بعدازاں پولیس گاڑیوں کے حصار میں ان تمام فیملیز کو راولپنڈی کی حدود سے نکال کر گھر دیامیر کے پی کے جانے کی اجازت دے دی گئی۔