کورونامریضوں کیلیے گڈاپ اسپتال بنانے کے دعوے دھرے رہ گئے

 30 کروڑ جاری کرنے کے باوجودگڈاپ و دنبہ گوٹھ اسپتال میں علاج شروع نہیں ہوسکا

اوجھا،آغاخان ، جناح اور سول اسپتال میں مریضوں کا علاج اور تشخیص کی جارہی ہے فوٹوفائل

کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے گڈاپ اسپتال بنانے کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

20 دن قبل حکومت سندھ نے کورونا کے مریضوں کوشہری آبادی سے دور منتقل کرنے کے لیے گڈاپ اور دنبہ گوٹھ میں قائم 2 سرکاری اسپتالوں کو ایک نجی اسپتال کے ماتحت کردیا تھا اور حکومت سندھ نے 30 کروڑ روپے بھی جاری کیے تھے لیکن 20 دن گزرنے کے بعد بھی گڈاپ اسپتال میں کورونا کے مریضوں کا علاج شروع نہیں کیا جاسکا۔


اس وقت کراچی کے اوجھا، آغا خان ، جناح اور سول اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کا علاج اور تشخیص کی حارہی ہے۔ کورونا کے مشتبہ اور کنفرم مریض کراچی کے مختلف علاقوں میں زیر علاج اور بیشتر مشتبہ مریض اپنے علاج کیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن ابھی حکومت کی جانب سے ایسے مریضوں کے علاج کیلیے یونیفارم پالیسی سامنے نہیں آرہی۔

 
Load Next Story