ضروری دوائیں ناپید بھارت نے خام مال بھیجنا بند کردیا
کیموتھراپی کی دواؤں، دماغی امراض اور ڈپریشن سمیت دیگر دواؤں کی قلت ہو گئی
ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے متعدد ضروری دوائیں ناپید ہورہی ہیں جبکہ پاکستان میں دواؤں میں استعمال کیا جانے والا 90 فیصد خام مال بھارت اور چائنا سے منگوایا جاتا ہے جوکورونا صورتحال کی وجہ سے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ پاکستان میں ادویات کی قلت شدت اختیار کر لے۔
کراچی سمیت ملک بھر میں کینسرمیں استعمال کی جانے والی کیموتھراپی کی ادویات سمیت دماغی امراض، نفسیاتی، ڈپریشن سمیت دیگر ادویات کی قلت ہورہی ہے جس کی تصدیق پاکستان کمیسٹ اینڈ ڈرگزایسوسی ایشن سندھ کے زون کے چیئرمین غلام ہاشم نورانی نے پیرکو ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں کی۔
انھوں نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ادویات کے ساتھ ساتھ سرجیکل ماسک،سرجیکل دستانے، دفاتروں میں ملازمین کے بخارچیک کرنے والے بڑے سائزکے تھرمیٹرز،سینی ٹائزرسمیت دیگر سامان کی شدید قلت ہوگئی ہے انھوں نے بتایاکہ کورونا وائرس نے ہر شعبے میں ہلچل مچا دی ہے۔
منہ پر لگانے والے سرجیکل ماسک مارکیٹ سے ناپید ہوگیا ہے جبکہ دفاترمیں ملازمین کے بخارچیک کرنے والاتھرمامیٹر3 ہزار روپے سے بڑھ کراب 20ہزار روپے میں فروخت کیاجارہا ہے، سابق چیئر میں پاکستان فارماسیٹویکل ایسوسی ایشن زاہد سعید نے ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں کہاکہ بھارت کی جانب سے ایک درجن ادویات میں استعمال کیے جانے والے خام مال کو پاکستان بھیجنے پر پابندی عائدکردی گئی ہے جس سے مختلف ادویات تیارکی جاتی ہیں۔
چائنا میں کورونا وائرس کی وجہ سے فضائی راستے بند ہیں جس کی وجہ سے ادویات میں استعمال ہونیوالے سامان کو سمندری راستے بذریعہ بحری جہازمنگوایا جارہا ہے جس میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں تیارکی جانے والی ادویات کا پیداواری عمل شدید متاثر ہورہا ہے۔
اگر صورتحال یہی برقرار رہی تو پاکستان میں ادویات کی آئندہ ایک سے 2ماہ میں شدید قلت ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر عبید علی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے خام مال نہ ہونے کی وجہ سے ادویات کی قلت پیدا ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں اس وقت پاکستان میں متعدد جان بچانے والی ضروری ادویات کی قلت ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر میں کینسرمیں استعمال کی جانے والی کیموتھراپی کی ادویات سمیت دماغی امراض، نفسیاتی، ڈپریشن سمیت دیگر ادویات کی قلت ہورہی ہے جس کی تصدیق پاکستان کمیسٹ اینڈ ڈرگزایسوسی ایشن سندھ کے زون کے چیئرمین غلام ہاشم نورانی نے پیرکو ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں کی۔
انھوں نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ادویات کے ساتھ ساتھ سرجیکل ماسک،سرجیکل دستانے، دفاتروں میں ملازمین کے بخارچیک کرنے والے بڑے سائزکے تھرمیٹرز،سینی ٹائزرسمیت دیگر سامان کی شدید قلت ہوگئی ہے انھوں نے بتایاکہ کورونا وائرس نے ہر شعبے میں ہلچل مچا دی ہے۔
منہ پر لگانے والے سرجیکل ماسک مارکیٹ سے ناپید ہوگیا ہے جبکہ دفاترمیں ملازمین کے بخارچیک کرنے والاتھرمامیٹر3 ہزار روپے سے بڑھ کراب 20ہزار روپے میں فروخت کیاجارہا ہے، سابق چیئر میں پاکستان فارماسیٹویکل ایسوسی ایشن زاہد سعید نے ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں کہاکہ بھارت کی جانب سے ایک درجن ادویات میں استعمال کیے جانے والے خام مال کو پاکستان بھیجنے پر پابندی عائدکردی گئی ہے جس سے مختلف ادویات تیارکی جاتی ہیں۔
چائنا میں کورونا وائرس کی وجہ سے فضائی راستے بند ہیں جس کی وجہ سے ادویات میں استعمال ہونیوالے سامان کو سمندری راستے بذریعہ بحری جہازمنگوایا جارہا ہے جس میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں تیارکی جانے والی ادویات کا پیداواری عمل شدید متاثر ہورہا ہے۔
اگر صورتحال یہی برقرار رہی تو پاکستان میں ادویات کی آئندہ ایک سے 2ماہ میں شدید قلت ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر عبید علی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے خام مال نہ ہونے کی وجہ سے ادویات کی قلت پیدا ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں اس وقت پاکستان میں متعدد جان بچانے والی ضروری ادویات کی قلت ہے۔