ایران میں کورونا وائرس سے لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں سرکاری ٹی وی

سخت اقدامات نہ اُٹھائے گئے اور عوام نے ہدایات پر عمل نہیں کیا تو ہلاکتوں کی تعداد 35 لاکھ تک ہوسکتی ہے


ویب ڈیسک March 17, 2020
ایرانی سرکاری ٹیلی وژن سے منسلک صحافی ڈاکٹر افروز نے مقامی یونیورسٹی کی تحقیق بھی پیش کی، فوٹو: فائل

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کی صحافی ڈاکٹر افروز اسلامی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں سخت اقدامات نہیں اُٹھائے گئے اور عوام نے احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر نہ رکھا تو کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سرکاری ٹیلی وژن سے منسلک صحافی ڈاکٹر افروز اسلامی نے ملک میں کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کے لیے حکومتی کاوشوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مہلک وائرس سے لاکھوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : آئی ایم ایف کا کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کو 10 کھرب ڈالر قرضہ دینے کا فیصلہ

ڈاکٹر افروز اسلامی نے اپنے دعوے کے حق میں ایران کی معروف تعلیمی درس گاہ شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا تحقیقی مطالعہ پیش کیا جس میں تین امکانات ظاہر کیے گئے ہیں اول عوام حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں تو ایک لاکھ 20 ہزار افراد متاثر ہوں گے اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار ہوسکتی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : ایران میں کورونا وائرس کے باعث 85 ہزار قیدیوں کی عارضی رہائی

تحقیقی مقالے کے مطابق دوسری صورت یہ ہے کہ عوام جزوی تعاون کرتے ہیں تو متاثرین کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے اور اس صورت میں ایک لاکھ 10 ہزار افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے تاہم عوام ہدایات پر بالکل بھی عمل نہ کریں تو 35 لاکھ افراد کے ہلاک ہونے کا احتمال ہے۔

یہ پڑھیں : کورونا وائرس: سوئزرلینڈ میں ایمرجنسی، فرانس اور روس کا سرحدیں بند کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ ایران میں کورونا وائرس کے باعث دو اہم مزاروں کو بند کردیا گیا ہے تاہم عقیدت مندوں نے حکومت کے اس اقدام پر شدید احتجاج کیا اور زبردستی مزار کھلوانے کی کوشش بھی کی جس کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں