سعودی عرب میں بغیر محرم گاڑی چلانے پر 2 خواتین گرفتار

سعودی عرب میں سرکاری سطح پر خواتین کے گاڑی چلانے کی پابندی نہیں تاہم انہیں ڈرائیونگ لائسنسن جاری نہیں کیا جاتا


ویب ڈیسک November 30, 2013
سعودی عرب میں سرکاری سطح پر خواتین کے گاڑی چلانے کی پابندی نہیں تاہم انہیں لائسنسن جاری نہیں کیا جاتا فوٹو: فائل

سعودی پولیس نے گاڑی چلانے پر دو خواتین کو حراست میں لے لیا تاہم خواتین کے سرپرستوں کی ضمانت کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گزشتہ روز عزیزہ یوسف نے گاڑی چلائی جب کہ ان کے ہمراہ انعام النفجاں نامی ایک اور خاتون بھی موجود تھیں، دونوں خواتین نے بغیر کسی محرم کے گاڑی میں طویل سفر کیا اور اس دوران معمول کی خریداری بھی کی لیکن کسی نے بھی ان کے گاڑی چلانے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تاہم کچھ دیر بعد سعودی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

پولیس کی جانب سے دونوں خواتین کو ایک حلف نامے پر دستخط کرنے کا کہا گیا جس میں لکھا تھا کہ وہ آئندہ کھبی گاڑی نہیں چلائیں گی لیکن انعام النفجاں نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ حلف نامے پر دستخط نہ کرنے پر انہیں اپنے محرم سرپرستوں کو بلانے کے لئے کیا گیا جس پر بھی انہوں نے انکار کردیا تو پولیس نے خود ہی ان کے سرپرستوں کو طلب کیا جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں سرکاری سطح پر خواتین کے گاڑی چلانے کی پابندی نہیں تاہم انہیں ڈرائیونگ لائسنسن جاری نہیں کیا جاتا اور خواتین کی جانب سے گاڑی چلانے کی اجازت کے لئے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں