سندھ میں 3 اپریل تک سرکاری دفاتربند

محکمہ صحت، داخلہ،خزانہ بلدیات، خوراک ، منصوبہ بندی وترقیات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور جیل خانہ جات کے دفاترکھلے رہیں گے

ڈی سیز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی اختیارات تفویض،کریانہ اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے ،فلاحی اداروں کی مدد سے راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا، مرتضیٰ وہاب فوٹو: فائل

سندھ میں 3 اپریل تک سرکاری دفاتر بندکرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

چیف سیکریٹری سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری سے سرکاری دفاتر کی بندش کا اعلامیہ جاری کیا ہے، اعلامیے کے مطابق آج 19مارچ جمعرات سے 25 سرکاری محکمے اور ان کے ذیلی دفاتر بند رہیں گے، خود مختار کارپوریشنز،ادارے اور لوکل کونسلز میں بھی تعطیل ہوگی۔

محکمہ صحت، داخلہ،خزانہ بلدیات، خوراک ، منصوبہ بندی و ترقیات میں سرکاری تعطیل کا اطلاق نہیں ہوگا، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، محکمہ جیل خانہ جات کے دفاتر بھی کھلے رہیں گے، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام محکموں کے انتظامی سربراہان اور سینئر افسران آن کال رہنے کے پابند ہونگے۔

علاوہ ازیں سندھ حکومت نے وفاق سے ٹرین سروس اور کارخانے بند کرنے کی درخواست کردی، سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب کاکہنا ہے کہ ٹرینوں میں ہزاروں مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کا خدشہ بڑھ جائے گا، مارکیٹیں اور ریستوران بند کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سندھ حکومت نے فلاحی اداروں کی مدد سے راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کورونا کی عالمی وبا سے چھٹکارے کیلیے سندھ حکومت نے ایک بار پھر عوام سے بھرپور تعاون کی اپیل کی ہے۔


سکھر قرنطینہ میں موجود 9مزید افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، سندھ بھر میں اب کوروناوائرس مثبت مریضوں کی تعداد 189ہوچکی، خدارا وفاقی حکومت ٹوئیٹر سے باہر نکل کر عملی اقدامات کرے، بدھ کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ جو حکومت کا ساتھ نہیں دے سکتے ان سے درخواست ہے کہ وہ شرانگیزی نہ پھیلائیں، افسوس ہے کہ کچھ سیاستدان اس موقع پر نامناسب کام کررہے ہیں ہم تو کہہ رہے ہیں کہ ٹرین آپریشن کو روکنے کی ضرورت ہے، اگر ٹرین سفر میں ہزاروں لوگ سفر کریں تو احتیاط کیسے ہوگی گھبرانے کی ضرورت نہیں، وزیراعظم سے گزارش ہے کہ کوروناوائرس کو سنجیدہ لیں ابھی تک وفاقی حکومت خاموش ہے کہ معروف سماجی شخصیات مخیرحضرات اور اداروں نے مدد ،معاونت کیلیے حکومت سے رجوع کیاہے،مدد کا آسان طریقہ ہے کہ سب لوگ خود کو 14روز کیلیے کوارنٹائن کرلیں۔

دریں اثنا شہر قائد میں شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، الیکٹرانکس، کپڑے، فرنیچر کی مارکیٹیں بند کر دی گئیں، کمشنر کراچی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، نوٹیفکیشن کے مطابق ادویات کے اسٹورز، پھلوں، سبزیوں، گوشت، دودھ اور اشیا خور و نوش کی دکانیں اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی جبکہ چائے ہوٹل، سی ویو، پارکس بند ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سبزی، مچھلی مارکیٹ، سپر مارکیٹس، کھانے کے ہوٹل، فروٹ مارکیٹ، گوشت، مرغی کی دکانیں، میڈیکل اسٹورز، دودھ کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہیں گی، شہری ہوم ڈلیوری پر بھی سامان اور کھانا منگوا سکتے ہیں،دریں اثنا سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر سندھ وبائی امراض ایکٹ کے تحت مزید پابندیاں عائد کر دی گئیں۔

اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کا اطلاق پورے صوبے پر نافذ ہوگا اور حکومتی اقدامات کی خلاف ورزی پر فوری سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، پابندی آئندہ 15 روز کے لیے عائد کی گئی ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی غیر معمولی اختیارات تفویض کر دیے گئے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق شورومز پر ہر طرح کی تجارتی و کاروباری سرگرمیاں 15 روز کے لیے معطل رہیں گی ، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ (آج) 19مارچ سیمکمل بند کر دی جائیگی ، گڈز ٹرانسپورٹ اور ادویات کی ترسیل پر مامور گاڑیوں پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا ، نجی ادارے ملازمین سے گھروں پر سے کام لینے کو ترجیح دیں،صوبے بھر میں شراب خانے 2 اپریل تک بند رہیں گے۔
Load Next Story