وافر گندم موجود پاسکو 18 میگا ٹن خریدے گاخسرو بختیار
ملک بھرمیں 1162 خریداری مراکز قائم کردیے،گندم کی قیمت 1400روپے من ہے
وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق خسرو بختیار نے کہاہے پریشانی کی بات نہیں ملک میں گندم/آٹے کی وافر سپلائی موجودہے۔
گندم کی خریداری کے انتظامات سے متعلق ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کی موسمی صورتحال کے تحت 25 مارچ سے خریداری شروع کریں گے جو پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 1.8 میگا ٹن ہے، پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اور کے پی کیلئے بالترتیب 4.5 ملین ٹن ، 1.4 ملین ٹن ، 1 ملین ٹن اور 0.45 ملین ٹن خریداری کا ہدف ہے۔ کم سے کم سپورٹ پرائس ایم ایس پی 1400روپے فی 40 کلوگرام کی منظوری دی ہے۔
وزیر غذائی تحفظ کو بتایا گیا کہ پورے ملک میں گندم کی خریداری کے 1162 مراکز قائم ہوچکے ہیں، تمام صوبے ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے سخت قانونی کارروائی کریں ، شرکاء نے اتفاق رائے ظاہر کیا کہ فیڈ ملرز ، رائس ملز اور جنرز وغیرہ کے ذریعہ گندم کی خریداری کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
وفاقی وزیر نے خریداری اہداف کا جائزہ لینے کیلئے روزانہ یا ہفتہ وار مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔ مقدار اور قیمت کی وضاحت کرنیوالے انٹرا صوبائی معاہدوں سے متعلق ای سی سی کی ہدایات پر عمل کیاجائے ، خریداری انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اپریل کے پہلے ہفتہ میں ایک اور اجلاس ہوگا۔
گندم کی خریداری کے انتظامات سے متعلق ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کی موسمی صورتحال کے تحت 25 مارچ سے خریداری شروع کریں گے جو پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 1.8 میگا ٹن ہے، پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اور کے پی کیلئے بالترتیب 4.5 ملین ٹن ، 1.4 ملین ٹن ، 1 ملین ٹن اور 0.45 ملین ٹن خریداری کا ہدف ہے۔ کم سے کم سپورٹ پرائس ایم ایس پی 1400روپے فی 40 کلوگرام کی منظوری دی ہے۔
وزیر غذائی تحفظ کو بتایا گیا کہ پورے ملک میں گندم کی خریداری کے 1162 مراکز قائم ہوچکے ہیں، تمام صوبے ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے سخت قانونی کارروائی کریں ، شرکاء نے اتفاق رائے ظاہر کیا کہ فیڈ ملرز ، رائس ملز اور جنرز وغیرہ کے ذریعہ گندم کی خریداری کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
وفاقی وزیر نے خریداری اہداف کا جائزہ لینے کیلئے روزانہ یا ہفتہ وار مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔ مقدار اور قیمت کی وضاحت کرنیوالے انٹرا صوبائی معاہدوں سے متعلق ای سی سی کی ہدایات پر عمل کیاجائے ، خریداری انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اپریل کے پہلے ہفتہ میں ایک اور اجلاس ہوگا۔