لاک ڈاؤن میں خوراک کی قلت نہیں ہوگی صوبوں میں معاملات طے
صوبائی حکومتوں کی سطح پر سیکرٹریز نے معاملات طے کر لئے۔
کورونا وائرس بین الصوبائی نقل و حمل پر پابندی لگانے کی صورت میں کھانے پینے کی اشیاء کی ترسیل کا سلسلہ جاری رہے گا اور معلومات سمیت دیگر کوارڈنیشن مضبوط بنائیں گے۔
لاہور میں ضرورت کے مطابق سبزیوں اورپھلوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی سطح پر سیکرٹریز نے معاملات طے کر لئے ، پنجاب سے آلو ، مٹر ، گاجر سمیت دیگر و سبزیاں جبکہ سندھ سے پیاز ، ٹماٹر ، ادرک ، سبز مرچ اور لسن آتا رہے گا، دالیں فیصل آباد ، سرگودھا سے امپورٹ ہو رہی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے دیگر محکموں کیساتھ ملکر حکمت عملی بھی تیارکر لی، شہریوں کو لاک ڈاؤن کے دوران خوراک کی قلت کا سامنا نہیں ہوگا، حکومت پنجاب نے سندھ کے ساتھ بین الصوبائی سطح پر پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کر دیا جس کے بعد دیگر صوبوں کے درمیان بھی اس پر سوچ بچار ہونا شروع ہوگیا کہ کورورنا وائرس کی روک تھام کیلئے اگر لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو لوگوں کو خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے۔
لاہور میں ضرورت کے مطابق سبزیوں اورپھلوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی سطح پر سیکرٹریز نے معاملات طے کر لئے ، پنجاب سے آلو ، مٹر ، گاجر سمیت دیگر و سبزیاں جبکہ سندھ سے پیاز ، ٹماٹر ، ادرک ، سبز مرچ اور لسن آتا رہے گا، دالیں فیصل آباد ، سرگودھا سے امپورٹ ہو رہی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے دیگر محکموں کیساتھ ملکر حکمت عملی بھی تیارکر لی، شہریوں کو لاک ڈاؤن کے دوران خوراک کی قلت کا سامنا نہیں ہوگا، حکومت پنجاب نے سندھ کے ساتھ بین الصوبائی سطح پر پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کر دیا جس کے بعد دیگر صوبوں کے درمیان بھی اس پر سوچ بچار ہونا شروع ہوگیا کہ کورورنا وائرس کی روک تھام کیلئے اگر لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو لوگوں کو خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے۔