موبائل فون کو کورونا وائرس سے کس طرح محفوظ رکھا جائے

موبائل فون کی سطح پر موجود کورونا وائرس ہاتھ، کان، ناک اور منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک March 21, 2020
موبائل فون کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں، فوٹو : فائل

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار موبائل فون بھی ہوسکتا ہے جس کے لیے موبائل فون کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھنے کیلیے چند احتیاطیی تدابیر کو اختیار کرنا بے حد ضروری ہے۔

دنیا بھر میں 3 لاکھ کے لگ بھگ افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے اور 10 ہزار سے زائد ہلاکتوں کی وجہ بننے والا کورونا وائرس، موبائل فون کے ذریعے بآسانی انسانی جلد تک پہنچ سکتا ہے اور کان ، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتا ہے۔

جراثیم کش وائپس سے موبائل فون کی صفائی

موبائل فون کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو اس وائرس سے بچا سکتا ہے۔ موبائل فون کو صاف کرنے کے لیے ہمیشہ جراثیم کُش وائپس استعمال کیے جائیں جو مارکیٹ میں بآسانی اور ارزاں قیمت پر دستیاب ہیں۔

نرم اور مائیکرو فائبر کپڑے سے صفائی کریں

معروف موبائل کمپنی بھی اپنے صارفین کو موبائل کی صفائی کیلیے نرم اور مائیکرو فائبر سے تیار کپڑے کا ٹکڑا استعمال
کرنے کی تجویز کرتی ہے۔ لینن کا کپڑا کبھی استعمال نہ کریں۔

موبائل سینی ٹائزر کا استعمال

موبائل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ موبائل اسکرین اور باڈی کی صفائی کے لیے سینی ٹائزر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور کئی موبائل سینی ٹائزرز مارکیٹ میں دستیاب ہیں جب کہ حالیہ وبا کے بعد سینی ٹائزر کے ساتھ کٹ بھی دستیاب ہے جس میں صفائی کیلیے خصوصی کپڑا بھی موجود ہے۔

ٹشو پیپرز سے بار بار صاف کریں

ہر بار موبائل فون استعمال کرنے کے بعد ٹشو پیپر سے فون کو اچھی طرح صاف کرلیا جائے اور ٹشو کو پھینک دیا جائے۔ اس کے علاوہ موبائل فون کو مشتبہ مریضوں کے حوالے نہ کیا جائے۔

Mobile Senitizer 1

واضح رہے کہ کورونا وائرس مختلف دھاتوں کی سطح پر مختلف اوقات تک زندہ رہ سکتا ہے اور اگر موبائل فون پر کورونا وائرس ہوا تو ہاتھ لگانے سے وہ انسانی جلد پر آسکتا ہے یا کال سننے کے دوران کان، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر تباہی مچا سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |