بچوں کو اسکول سے وقت پر لے جانے کی ضد
باپ کو پولیس نے گرفتار کرلیا
گذشتہ دنوں امریکی ریاست ٹینیسی میں ایک شخص کو محض اس لیے گرفتار کر لیا گیا کہ وہ اضافی آدھے گھنٹے تک انتظار کرنے کے بجائے وقت پر اپنے بچوں کو اسکول سے گھر لے جانا چاہتا تھا۔
جِم ہو ٹینیسی کے شہر کروس ولے کا رہائشی ہے۔ اس کے دو بچے گھر کے قریب ہی واقع اسکول میں زیرتعلیم ہیں۔ قریب ہونے کی وجہ سے جم اپنے بچوں کو پیدل ہی اسکول سے گھر لے آتا ہے۔ اسکول سے بچوں کی چھٹی دوپہر دو بجے ہوتی ہے۔ وہ مقررہ وقت پر ٹہلتا ہوا اسکول کے دروازے پر پہنچ جاتا ہے اور بچوں کو لے آتا ہے۔
چند روز قبل بھی وہ اپنے معمول کے مطابق مقررہ وقت پر اسکول پہنچا۔ تاہم اسکول انتظامیہ نے بچوں کو اس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ اسے آدھا گھنٹہ مزید انتظار کرنا ہوگا۔
جم کو بتایا گیا کہ اسکول میں متعارف کرائے گئے نئے اصول کے مطابق دو بجے صرف وہی بچے اسکول سے باہر جاسکیں گے جن کے والدین گاڑی میں انھیں لینے کے لیے آئے ہوں، جب کہ پیدل آنے والے والدین دو بج کر پینتیس منٹ پر اپنے بچوں کو لے جاسکیں گے۔ جم نے اسکول کی انتظامیہ سے کہا کہ یہ پالیسی ان طلبا کے لیے ہے جو خود پیدل چل کر گھر جاتے ہیں، ان بچوں کے لیے نہیں جو اپنے والدین کے ساتھ پیدل گھر جاتے ہوں تاہم جم کی بات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
اسکول کے ریسورس آفیسر اور ڈپٹی شیرف ایوری آئٹس نے جم کو بچوں کے ساتھ اسکول سے باہر نہیں جانے دیا، اور دھمکی دی کہ وہ اسے جیل بھیج دے گا۔ جم نے اس سے کہا کہ وہ ڈھائی بجے تک انتظار نہیں کرسکتا، اور اسے بتایا کہ اس کا یہ فعل ریاستی قانون کے مطابق ہے تو ڈپٹی شیرف نے اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی پہنائی اور اسے گرفتار کرکے پولیس کار میں بٹھا دیا۔ بعدازاں جم اور اس کی بیوی کے احتجاج پر جم کی رہائی عمل میں آئی۔
جِم ہو ٹینیسی کے شہر کروس ولے کا رہائشی ہے۔ اس کے دو بچے گھر کے قریب ہی واقع اسکول میں زیرتعلیم ہیں۔ قریب ہونے کی وجہ سے جم اپنے بچوں کو پیدل ہی اسکول سے گھر لے آتا ہے۔ اسکول سے بچوں کی چھٹی دوپہر دو بجے ہوتی ہے۔ وہ مقررہ وقت پر ٹہلتا ہوا اسکول کے دروازے پر پہنچ جاتا ہے اور بچوں کو لے آتا ہے۔
چند روز قبل بھی وہ اپنے معمول کے مطابق مقررہ وقت پر اسکول پہنچا۔ تاہم اسکول انتظامیہ نے بچوں کو اس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ اسے آدھا گھنٹہ مزید انتظار کرنا ہوگا۔
جم کو بتایا گیا کہ اسکول میں متعارف کرائے گئے نئے اصول کے مطابق دو بجے صرف وہی بچے اسکول سے باہر جاسکیں گے جن کے والدین گاڑی میں انھیں لینے کے لیے آئے ہوں، جب کہ پیدل آنے والے والدین دو بج کر پینتیس منٹ پر اپنے بچوں کو لے جاسکیں گے۔ جم نے اسکول کی انتظامیہ سے کہا کہ یہ پالیسی ان طلبا کے لیے ہے جو خود پیدل چل کر گھر جاتے ہیں، ان بچوں کے لیے نہیں جو اپنے والدین کے ساتھ پیدل گھر جاتے ہوں تاہم جم کی بات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
اسکول کے ریسورس آفیسر اور ڈپٹی شیرف ایوری آئٹس نے جم کو بچوں کے ساتھ اسکول سے باہر نہیں جانے دیا، اور دھمکی دی کہ وہ اسے جیل بھیج دے گا۔ جم نے اس سے کہا کہ وہ ڈھائی بجے تک انتظار نہیں کرسکتا، اور اسے بتایا کہ اس کا یہ فعل ریاستی قانون کے مطابق ہے تو ڈپٹی شیرف نے اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی پہنائی اور اسے گرفتار کرکے پولیس کار میں بٹھا دیا۔ بعدازاں جم اور اس کی بیوی کے احتجاج پر جم کی رہائی عمل میں آئی۔