کورونا نے دنیائے کرکٹ میں مالی بحران کا ٹریگردبا دیا

امیر ترین بھارتی بورڈ بھی کفایت شعاری اختیار کرنے پر مجبور،آئی پی ایل میں بھاری خسارہ ہوگا

آسٹریلیا کو بھارت سے سیریز نہ ہونے سے 174ملین ڈالرز کا نقصان،انگلینڈکوہنڈرڈ لیگ کی فکر

کورونا وائرس نے کرکٹ کی دنیا میں مالی بحران کا ٹریگر دبا دیا،امیر ترین بھارتی بورڈ بھی کفایت شعاری اختیار کرنے پر مجبور ہوگیا، ملتوی ہونے والی 6.8بلین ڈالر کی آئی پی ایل غیر ملکی کرکٹرز کے بغیر بھی ممکن ہوگئی تو براڈ کاسٹرز اور ٹائٹل اسپانسر معاہدوں میں بھاری خسارہ ہوگا، کنٹریکٹ پلیئرز اور سالانہ فیس کا 20 فیصد وصول کرنے والے بورڈز بھی رقم سے محروم ہوں گے۔

آسٹریلیاکو بھارت کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز نہ ہونے سے 174ملین ڈالرز کا نقصان ہوگا،ہنڈرڈ لیگ پر بھاری سرمایہ کاری کرنے والے ای سی بی کی تشویش بھی بڑھ گئی۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں بھارتی بورڈ نے رواں ماہ کے آغاز میں آئی پی ایل فاتح ٹیم کی انعامی رقم آدھی کرنے کا اعلان کردیا گیا، گذشتہ ہفتے یہ فیصلہ کیا گیا کہ سلیکٹرز میں سے صرف چیف ہی فرسٹ کلاس میں ہوائی سفر کرسکے گا،6.8بلین ڈالر مالی حجم کی حامل بھارتی لیگ 29مارچ کو شروع ہونا تھی، اب نئی تاریخ 16اپریل مقرر کی گئی ہے،موجودہ حالات میں یہی دکھائی دیتا ہے کہ ٹورنامنٹ رواں سال کے آخر میں اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے بغیر ہوگا۔


منسوخ یا محدود کی جانے والی آئی پی ایل بھارتی بورڈ کیلیے شدید نقصان کا سبب بنے گی، اسپورٹس بزنس کی مانیٹرنگ کرنے والی ایک کمپنی کے بانی تھامس ابراہم کا کہنا ہے کہ کسی بھی ادارے کی آمدنی جتنی بڑی اس کا نقصان بھی اتنا ہی ہوگا،براڈ کاسٹر ادارے سے بھارتی بورڈ کو سال میں 5.38ملین ڈالر حاصل ہوتے تھے، اس نے اپنی لائیو اسٹریمنگ کی تیاری کرلی تھی،یہ پروگرام بھی کھٹائی میں پڑ گیا۔

چین کی اسمارٹ فون کمپنی کے ساتھ 5سال کیلیے 219 ملین روپے کا معاہدہ فی الحال خطرے میں نہیں ہے،کمپنی ڈائریکٹر نیپون ماریا نے کہاکہ موجودہ حالات میں ایونٹ ملتوی کرنا ضروری تھا،صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے۔ دوسری جانب آئی پی ایل سے نہ صرف کرکٹرز کی بھاری کمائی خطرے میں پڑ گئی بلکہ بورڈز کو بھی مالی نقصان ہوگا،بی سی سی آئی اور فرنچائزز متعلقہ بورڈز کو کھلاڑیوں کی سالانہ فیس کا 20فیصد اداکرتے ہیں،اگر پلیئرز کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت نہ دی گئی تو یہ اس رقم سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے،اگر ٹورنامنٹ مختصر ہوا تو فرنچائزز کا حصہ اور گیٹ منی دونوں میں خسارہ ہوگا۔دوسری جانب اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ نہ ہونے سے آئی سی سی اور میزبان ملک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا،رواں سال کے اختتام پر کینگروز کی بھارت کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز نہ ہونے سے 174ملین ڈالرز کا خسارہ ہوگا،کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو کیون رابرٹس کا کہنا ہے کہ ہم ایک غیر یقینی اور پریشان کن صورتحال میں ہیں،دیکھنا ہوگا کہ آئندہ چند ماہ میں کیا حالات ہوتے ہیں،ماہرین کی مشاورت سے مختلف امکانات پر نظر رکھیں گے۔

انگلینڈ میں بھی اسی طرح کے حالات ہیں،کورونا وائرس کی وبا کے ایشیا سے نکل کر یورپ تک پھیل جانے کے بعد جولائی میں شروع ہونے والی انگلش ہنڈرڈ چیمپئن شپ کا مستقبل بھی ڈانواں ڈول ہے،ای سی بی نے اس ایونٹ پر بھاری سرمایہ کاری کررکھی ہے۔ پاکستان کو بھی پی ایس ایل کے التوا سے بھاری خسارے کا سامنا ہے۔
Load Next Story