کورونا عوام ڈریں مت احتیاط سے بچاؤ ممکن ہے ایکسپریس فورم
پنجاب میں 3 دن کیلیے جزوی لاک ڈاؤن ہورہا ہے،مسرت چیمہ ،97 فیصد مریض خودبخود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں،ڈاکٹرجاویداکرم
کورونا وائرس کا واحد حل احتیاط ہے، ''سوشل ڈسٹینسنگ'' سے اس کا خاتمہ ممکن ہے۔عوام خوفزدہ نہ ہوں، 97 فیصد مریض خود ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے تاہم عوام کی مدد کے بغیر اس سے نمٹنا ناممکن ہے۔ پنجاب میں ساڑھے 6 ہزار قرنطینہ سینٹرز قائم کردیئے گئے ہیں، گورنر پنجاب نے ٹیلی میڈیسن پورٹل کا افتتاح بھی کردیا ہے جس پر ابتدائی مراحل میں 9 ہزار ڈاکٹرز رضاکارانہ طور پر کام کرر رہے ہیں جبکہ مزید ڈاکٹرز اپنی خدمات دینے کیلئے تیار ہیں۔غرباء کیلئے راشن پیکیج اور عوام کیلئے بجلی و گیس کے بلوں میں رعایت کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ مخیر حضرات کو ان حالات میں امداد اور زکوٰۃ دینی چاہیے۔ اجتماعی دعا اور نماز قائم کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار حکومتی ترجمان، دینی سکالر اور ڈاکٹرز نے ''کورونا وائرس اور اس سے بچاؤ کیلئے حکومتی اقدامات'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے۔ ترجمان پنجاب حکومت و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی داخلہ پنجاب مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے محنت سے اپنا کام کررہی ہے ، عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کہ ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھ کر ہی اس وائرس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، حالات کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں ہفتہ، اتوار اور پیر، 3 دن کیلئے جزوی لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے،ساڑھے 6 ہزار کے قریب قرنطینہ سینٹرز بنا لیے ہیں۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان صحت پر جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد خرچ کرنے والا ملک ،ہمیں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
کورونا وائرس اللہ کی مرضی سے آیا، اللہ کی مرضی سے ہی جائے گا لہٰذا 5 وقت نماز ادا کریں، 97 فیصد مریض خودبخود صحت یاب ہو جاتے ہیں، اٹلی میں 40 فیصد مریضوں کو بخار ہی نہیں ہوا، یہ وائرس پیشاب و پاخانے میں بھی شامل ہوجاتا ہے، ویکسین تیاری میں ڈیڑھ سے 2برس لگیں گے۔پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے، دنیا کی ساری طاقتیں مل کر بھی اس وائرس کا علاج نہیں کرسکیں لہٰذا ہمیں سب سے پہلے خالق و مالک کو راضی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر زکوٰۃ فرض ہے، وہ اس صورتحال میں زکوٰۃ دیں۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے شعبہ مائیکرو بائیولوجی کی سربراہ ڈاکٹر سدرہ سلیم نے کہا کہ اس مرض سے بچنے کا واحد حل احتیاط ہے، مناسب فاصلہ رکھا جائے اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے شعبہ ہیومن جنیٹکس اور مالیکولر بائیولوجی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ پانی اور صابن سے بہتر کوئی چیز نہیں، سینی ٹائزر کے زیادہ استعمال سے جلد کے مسائل پیدا ہورہے ہیں، بلاوجہ استعمال نہ کیا جائے۔
حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے تاہم عوام کی مدد کے بغیر اس سے نمٹنا ناممکن ہے۔ پنجاب میں ساڑھے 6 ہزار قرنطینہ سینٹرز قائم کردیئے گئے ہیں، گورنر پنجاب نے ٹیلی میڈیسن پورٹل کا افتتاح بھی کردیا ہے جس پر ابتدائی مراحل میں 9 ہزار ڈاکٹرز رضاکارانہ طور پر کام کرر رہے ہیں جبکہ مزید ڈاکٹرز اپنی خدمات دینے کیلئے تیار ہیں۔غرباء کیلئے راشن پیکیج اور عوام کیلئے بجلی و گیس کے بلوں میں رعایت کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ مخیر حضرات کو ان حالات میں امداد اور زکوٰۃ دینی چاہیے۔ اجتماعی دعا اور نماز قائم کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار حکومتی ترجمان، دینی سکالر اور ڈاکٹرز نے ''کورونا وائرس اور اس سے بچاؤ کیلئے حکومتی اقدامات'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے۔ ترجمان پنجاب حکومت و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی داخلہ پنجاب مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے محنت سے اپنا کام کررہی ہے ، عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کہ ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھ کر ہی اس وائرس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، حالات کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں ہفتہ، اتوار اور پیر، 3 دن کیلئے جزوی لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے،ساڑھے 6 ہزار کے قریب قرنطینہ سینٹرز بنا لیے ہیں۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان صحت پر جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد خرچ کرنے والا ملک ،ہمیں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
کورونا وائرس اللہ کی مرضی سے آیا، اللہ کی مرضی سے ہی جائے گا لہٰذا 5 وقت نماز ادا کریں، 97 فیصد مریض خودبخود صحت یاب ہو جاتے ہیں، اٹلی میں 40 فیصد مریضوں کو بخار ہی نہیں ہوا، یہ وائرس پیشاب و پاخانے میں بھی شامل ہوجاتا ہے، ویکسین تیاری میں ڈیڑھ سے 2برس لگیں گے۔پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے، دنیا کی ساری طاقتیں مل کر بھی اس وائرس کا علاج نہیں کرسکیں لہٰذا ہمیں سب سے پہلے خالق و مالک کو راضی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر زکوٰۃ فرض ہے، وہ اس صورتحال میں زکوٰۃ دیں۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے شعبہ مائیکرو بائیولوجی کی سربراہ ڈاکٹر سدرہ سلیم نے کہا کہ اس مرض سے بچنے کا واحد حل احتیاط ہے، مناسب فاصلہ رکھا جائے اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے شعبہ ہیومن جنیٹکس اور مالیکولر بائیولوجی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ پانی اور صابن سے بہتر کوئی چیز نہیں، سینی ٹائزر کے زیادہ استعمال سے جلد کے مسائل پیدا ہورہے ہیں، بلاوجہ استعمال نہ کیا جائے۔