کورونا نے یورپ کو ٹیکسٹائل کی برآمدات پر مہلک ضرب لگا دی

خریداروں نے پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزکو ترسیل میں تاخیر کرنے کیلیے رابطہ کرلیا


Business Reporter March 21, 2020
ایکسپورٹرز کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے، حکومت ریلیف کا اعلان کرے،جاوید بلوانی فوٹو: فائل

عالمی اور قومی سطح پر انسانی جانوں پر خطرناک اثرات کے بعد کورونا وبا نے خاص طور پر پاکستان سے یورپ کو ٹیکسٹائل کی برآمدات پر ایک مہلک ضرب لگا دی ہے اور یورپ کے خریداروں نے پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزکو ایکسپورٹ شپمنٹس ترسیل میں تاخیر کرنے کے لئے رابطہ کیا ہے کیونکہ یورپ میں کورونا کی وبا بہت تیزی سے پھیل چکی ہے جس کی وجہ بین الاقوامی سرحدیں بند کردی گئی ہیں، متعدد برآمد کنندگان نے مطلع کیا ہے کہ ان کے یورپی خریداروں نے کچھ برآمدی آرڈر منسوخ بھی کردیے ہیں۔

یورپین یونین پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جہاں پاکستانی برآمد کنندگان جی ایس پی پلس سہولت کے تحت ڈیوٹی فری رسائی اور ترجیحی محصولات کے تحت ایکسپورٹ کرتے ہیں، اطلاعات کے مطابق یورپین خریداروں نے پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو ایکسپورٹ کی مصنوعات کی تیاری کی رفتار میں کمی کرنے کو کہا ہے لہٰذا ایکسپورٹرز کو انتہائی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور ایکسپورٹ آرڈرز کی منسوخی کا خدشہ بھی برقرار ہے، موجودہ تشویشناک حالات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر کی بقا کی خاطر حکومت فوری طور ضروری اقدامات اٹھائے اوران مشکل حالات میں برآمدی صنعتوں کے تحفظ کے لیے فوری ریلیف کا اعلان کرے، یہ بات محمد جاوید بلوانی چیئرمین پاکستان اپیریل فورم اورچیف کوآرڈینیٹر پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیف کوآرڈینیٹر پریس و میڈیا کو بیان میں کہی۔

جاویدبلوانی نے بیان دیا کہ برآمد کنندگان نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ شپمنٹ میں تاخیر سے برآمدات کی انوینٹری کا انبار لگ جائے گا اور شپمنٹ کی تصدیق ہونے تک اسٹوریج پر اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ علاوہ ازیں کنٹینرز کی قلت کے باعث ایکسپورٹ انڈسٹری کو مصنوعات کی ایکسپورٹ کی خاطر کنٹینرز بھی دستیاب نہیں،ایکسپورٹ شپمنٹ میں تاخیر کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو ایل سی کے تحت پے منٹس بھی تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے برآمد کنندگان کے مالی دباؤ میں کئی گنا اضافہ ہوجائیگا، ایکسپورٹرز پہلے ہی سیلز ٹیکس ریفنڈ، کسٹم ریبٹ ، ود ہولڈنگ ٹیکس، ڈی ڈی ٹی اور ڈی ایل ٹی ایل میں برآمد کنندگان کے اربوں روپے کی بقایا ادائیگیوں میں حکومتی تاخیر کی وجہ سے شدید لیکویڈیٹی بحران کا سامنا کررہے ہیں، عالمی سطح پر کئی ممالک میں حکومتوں نے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں کیش سبسڈیز دی جا رہی ہیں، شرح سود صفر کردی گئی ہے اور ٹیکسوں میں چھوٹ دی جارہی ہے۔

سنگین عالمی اور قومی منظرنامے فوری تقاضا کر رہے ہیں کہ حکومت پاکستان بھی ایکسپورٹرز کو فوری ریلیف فراہم کرے اورجلد ازجلد ایکسپورٹرز کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کلیمزکی فوری ادا کرے اور ماضی کازیرو ریٹنگ نو پے منٹ نو ریفنڈ سیلز ٹیکس نظام بحال کرے، کسٹمر ریبٹ، ڈی ڈی ٹی اور ڈی ایل ٹی ایل کی ادائیگیاں کرے،ایکسپورٹ انڈسٹریز کو دی گئی ریفنانسنگ اسکیمز پر مارک اپ کی چھوٹ دے، یوٹیلیٹی بلوں میں سابقہ بقایاجات اور لیٹ پے منٹ سرچارج نہ لگائے اور بلوں کی ادائیگی میں پندرہ دن کی توسیع کرے ، شرح سودسنگل عدد پر لائے، ای او بی آئی اورسیسی کی ادائیگیوں میں چھوٹ دے تاوقت حالات نارمل نہیں ہو جاتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں