قومی اتفاق رائے سے احتساب کا نیا ادارہ بنانا ہو گا سعد رفیق
نیب کا تشخص ایسا بن چکا ہے وہ اچھا کام بھی کرے تو کوئی اچھا نہیں سمجھے گا، رہنما (ن) لیگ
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ قومی اتفاق رائے سے احتساب کا نیا ادارہ بنانا ہو گا۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ آج سیاست کا نہیں کورونا وائرس سے لڑنے کا وقت ہے، مشکل کے اس وقت میں ہمیں کندھے سے کندھا ملانا ہے، کورونا کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں کی قیادت کو اکھٹا کرنے سے فائدہ ہوگا، سیاسی قیادت کو ترجیحات کا علم ہونا چاہیے، مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لئے بلا تاخیر اے پی سی بلائی جائے۔
سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کو کوئی سیاسی جماعت یا ادارہ تنہا نہیں چلا سکتا، وزیر اعظم عمران خان قائد حزب اختلاف سے ملنا نہیں چاہتے،وزیراعظم نے ابھی تک اپنے اتحادیوں کو بھی نہیں بلایا، وزیراعظم تھوڑا حوصلہ دکھائیں پوری سیاسی قیادت کو اپنے ساتھ بٹھائیں۔
نیب کے حوالے سے (ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ظلم اور جبر کے سلسلے کو اب رکنا ہوگا، سرکاری ملازمین وعدہ معاف گواہ نہ بننے کی وجہ سے جیلوں میں پڑے ہیں ، نیب کا تشخص ایسا بن چکا ہے کہ وہ اچھا کام بھی کرے تو کوئی اس کو اچھا نہیں سمجھے گا، قومی اتفاق رائے سے احتساب کا نیا ادارہ بنانا ہو گا۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ آج سیاست کا نہیں کورونا وائرس سے لڑنے کا وقت ہے، مشکل کے اس وقت میں ہمیں کندھے سے کندھا ملانا ہے، کورونا کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں کی قیادت کو اکھٹا کرنے سے فائدہ ہوگا، سیاسی قیادت کو ترجیحات کا علم ہونا چاہیے، مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لئے بلا تاخیر اے پی سی بلائی جائے۔
سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کو کوئی سیاسی جماعت یا ادارہ تنہا نہیں چلا سکتا، وزیر اعظم عمران خان قائد حزب اختلاف سے ملنا نہیں چاہتے،وزیراعظم نے ابھی تک اپنے اتحادیوں کو بھی نہیں بلایا، وزیراعظم تھوڑا حوصلہ دکھائیں پوری سیاسی قیادت کو اپنے ساتھ بٹھائیں۔
نیب کے حوالے سے (ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ظلم اور جبر کے سلسلے کو اب رکنا ہوگا، سرکاری ملازمین وعدہ معاف گواہ نہ بننے کی وجہ سے جیلوں میں پڑے ہیں ، نیب کا تشخص ایسا بن چکا ہے کہ وہ اچھا کام بھی کرے تو کوئی اس کو اچھا نہیں سمجھے گا، قومی اتفاق رائے سے احتساب کا نیا ادارہ بنانا ہو گا۔