’’صحیح یا غلط پر رائے دینے کے بجائے اپنے کھیل پر توجہ دو‘‘
وسیم خان نے محمد حفیظ کی کلاس لے لی۔
شرجیل خان سے متعلق بیان پر وسیم خان نے محمد حفیظ کی کلاس لے لی۔
ٹیلی کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں وسیم خان نے کہا کہ بورڈ کو صحیح یا غلط کا بتانا کسی کھلاڑی کا کام نہیں، دیگر ملکوں میں کرکٹر ایسا نہیں کرتے، محمد حفیظ کو بھی اپنی توجہ کھیل پر مرکوز رکھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ آل راؤنڈر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر نام لیے بغیرشرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیلنٹ اور فٹنس نہیں بلکہ دیانتداری اور عزت نفس پہلا معیار ہونا چاہیے۔
وسیم خان نے شرجیل کی فٹنس پر سوال اٹھا دیا
صحافیوں کے ساتھ ٹیلی کانفرنس میں وسیم خان نے کہا کہ شرجیل خان اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپنی سزا کی مدت پوری کر چکے لہذا ان کی سلیکشن میں کوئی امر مانع نہیں، کراچی کنگز نے انھیں پی ایس ایل کے لیے منتخب بھی کیا،البتہ قومی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ سلیکٹرزکوکرنا ہے، میں یقینی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ پی ایس ایل میں شرجیل خان فٹ نظر نہیں آئے، ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ان سے بھی یہ بات کہی ہے، اس حوالے سے بولنگ کوچ وقار یونس کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
سی ای او نے کہا کہ پی سی بی نے فٹنس کے حوالے سے سخت معیار وضع کر رکھا ہے،اوپنر کے پاس ابھی چند ماہ باقی ہیں، انھیں سخت محنت کرتے ہوئے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ قومی ٹیم میں واپسی کا جذبہ اور چیلنج کو قبول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سلیکٹرز اس بات پر نظر رکھیں گے کہ وہ اس دوران کتنی بہتری لانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
وسیم خان نے کہا کہ پابندی کے دور میں بھی شرجیل خان کے پاس اتنا وقت تھا کہ وہ اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لیے سخت محنت کرتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پی ایس ایل کے دوران ان کی کوئی کوشش نظر نہیں آئی۔
ٹیلی کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں وسیم خان نے کہا کہ بورڈ کو صحیح یا غلط کا بتانا کسی کھلاڑی کا کام نہیں، دیگر ملکوں میں کرکٹر ایسا نہیں کرتے، محمد حفیظ کو بھی اپنی توجہ کھیل پر مرکوز رکھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ آل راؤنڈر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر نام لیے بغیرشرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیلنٹ اور فٹنس نہیں بلکہ دیانتداری اور عزت نفس پہلا معیار ہونا چاہیے۔
وسیم خان نے شرجیل کی فٹنس پر سوال اٹھا دیا
صحافیوں کے ساتھ ٹیلی کانفرنس میں وسیم خان نے کہا کہ شرجیل خان اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپنی سزا کی مدت پوری کر چکے لہذا ان کی سلیکشن میں کوئی امر مانع نہیں، کراچی کنگز نے انھیں پی ایس ایل کے لیے منتخب بھی کیا،البتہ قومی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ سلیکٹرزکوکرنا ہے، میں یقینی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ پی ایس ایل میں شرجیل خان فٹ نظر نہیں آئے، ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ان سے بھی یہ بات کہی ہے، اس حوالے سے بولنگ کوچ وقار یونس کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
سی ای او نے کہا کہ پی سی بی نے فٹنس کے حوالے سے سخت معیار وضع کر رکھا ہے،اوپنر کے پاس ابھی چند ماہ باقی ہیں، انھیں سخت محنت کرتے ہوئے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ قومی ٹیم میں واپسی کا جذبہ اور چیلنج کو قبول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سلیکٹرز اس بات پر نظر رکھیں گے کہ وہ اس دوران کتنی بہتری لانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
وسیم خان نے کہا کہ پابندی کے دور میں بھی شرجیل خان کے پاس اتنا وقت تھا کہ وہ اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لیے سخت محنت کرتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پی ایس ایل کے دوران ان کی کوئی کوشش نظر نہیں آئی۔