چین نے کورونا وائرس ویکسین کی طبّی آزمائش شروع کردی
ووہان سے تعلق رکھنے والے 108افراد کلینیکل ٹرائل میں شامل ہوں گے، چینی حکام
چین نے کورونا وائرس کی ویکسین کے لیے طبی آزمائش (کلینیکل ٹرائل) کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ویکسین کی آزمایش میں 18سے 60 برس کی عمر کے 108 افراد کو مختلف گروپس میں تقسیم کرکے الگ الگ مقدار میں ویکسین دی جائے گی۔ ان تمام افراد کا تعلق چین کے شہر ووہان سے ہے جہاں گزشتہ برس سب سے پہلے یہ وائرس سامنے آیا تھا۔
وائرس کے باعث پھیلنے والی عالم گیر وبا کے بعد دنیا بھر کے سائنس دانوں میں اس سے بچاؤ کی ویکسین بنانے کی دوڑ جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے سیاٹل میں ممکنہ ویکسین کی تیاری کے لیے آزمائش کا آغاز کیا گیا تھا۔
تاحال دنیا میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین یا اس کے علاج کے لیے دوا نہیں بنائی جاسکی ہے۔ چین کے مقامی اخبار میں شایع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چین ویکسین بنانے کی جنگ میں شکست کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا کامیاب علاج: امریکی ماہرین بھی چین کے نقشِ قدم پر
امریکا نے اس سلسلے میں 16 مارچ کو اعلان کیا تھا اور چین نے بھی اسی روز اپنی کوششوں کا آغاز کیا۔ 17 مارچ کو چین کی کلینیکل ٹرائل رجسٹری کے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین پر تحقیق کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کے حتمی نتائج کے لیے 18 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس کی ویکسین کا انسانوں پر تجربہ
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ویکسین کی آزمایش میں 18سے 60 برس کی عمر کے 108 افراد کو مختلف گروپس میں تقسیم کرکے الگ الگ مقدار میں ویکسین دی جائے گی۔ ان تمام افراد کا تعلق چین کے شہر ووہان سے ہے جہاں گزشتہ برس سب سے پہلے یہ وائرس سامنے آیا تھا۔
وائرس کے باعث پھیلنے والی عالم گیر وبا کے بعد دنیا بھر کے سائنس دانوں میں اس سے بچاؤ کی ویکسین بنانے کی دوڑ جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے سیاٹل میں ممکنہ ویکسین کی تیاری کے لیے آزمائش کا آغاز کیا گیا تھا۔
تاحال دنیا میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین یا اس کے علاج کے لیے دوا نہیں بنائی جاسکی ہے۔ چین کے مقامی اخبار میں شایع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چین ویکسین بنانے کی جنگ میں شکست کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا کامیاب علاج: امریکی ماہرین بھی چین کے نقشِ قدم پر
امریکا نے اس سلسلے میں 16 مارچ کو اعلان کیا تھا اور چین نے بھی اسی روز اپنی کوششوں کا آغاز کیا۔ 17 مارچ کو چین کی کلینیکل ٹرائل رجسٹری کے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین پر تحقیق کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کے حتمی نتائج کے لیے 18 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس کی ویکسین کا انسانوں پر تجربہ