چینی سرمایہ کاری میں اضافہ خوش آئند
غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا خوش آئند تو یقیناً ہے لیکن اس کے اثرات عام آدمی تک بھی پہنچنے چاہئیں۔
ملک میں شیڈولڈ بینکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی شرح میں گزشتہ ایک سال کے دوران 16.37فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسی طرح براہ راست چینی سرمایہ کاری اور ملائشیا سے ترسیلات زر کا حجم بھی وسیع ہوا ہے۔ پاور جنریشن سیکٹر میں بیرونی سرمایہ کاری بھی بڑھ کر532 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق فروری2020کے اختتام پر شیڈولڈ بینکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کا حجم8725394ملین روپے ریکارڈ کیا گیا۔ یہ شرح گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں16.37فیصد زیادہ ہے۔ فروری 2019 کے اختتام پر ملک میں شیڈولڈ بینکوں کی سرمایہ کاری کا حجم74لاکھ 97ہزار 971ملین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ چین کو پاکستانی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور ملائیشیا سے ترسیلات زر کے حجم میں اضافہ ہونا خوش آئند ہے اس کے یقیناً پاکستان کی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ کسی بھی ترقی پذیر ملک کی معاشی ترقی میں ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے علاوہ بیرون ملک سے ترسیلات زر کا اہم کردار ہوتا ہے۔
غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا خوش آئند تو یقیناً ہے لیکن اس کے اثرات عام آدمی تک بھی پہنچنے چاہئیں اگر صرف اس کے فوائد سے ایک خاص طبقہ ہی مستفیض ہوتا ہے تو اسے عوامی ترقی قرار نہیں دے سکتے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ایک اہم چیز میڈیکل کا شعبہ سامنے آیا ہے' جو ممالک میڈیکل کے شعبے میں آگے ہیں وہاں اس بیماری پر قابو پانے کے علاوہ ادویات اور میڈیکل کی دیگر اشیا کے کاروبار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ۔ لہٰذا بہترین حکمت عملی اور پالیسی یہ ہے کہ میڈیکل کے شعبے کو زیادہ سے زیادہ ترقی دی جائے، اس سے بھی معاشی ترقی اور کاروبار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق فروری2020کے اختتام پر شیڈولڈ بینکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کا حجم8725394ملین روپے ریکارڈ کیا گیا۔ یہ شرح گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں16.37فیصد زیادہ ہے۔ فروری 2019 کے اختتام پر ملک میں شیڈولڈ بینکوں کی سرمایہ کاری کا حجم74لاکھ 97ہزار 971ملین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ چین کو پاکستانی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور ملائیشیا سے ترسیلات زر کے حجم میں اضافہ ہونا خوش آئند ہے اس کے یقیناً پاکستان کی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ کسی بھی ترقی پذیر ملک کی معاشی ترقی میں ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے علاوہ بیرون ملک سے ترسیلات زر کا اہم کردار ہوتا ہے۔
غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا خوش آئند تو یقیناً ہے لیکن اس کے اثرات عام آدمی تک بھی پہنچنے چاہئیں اگر صرف اس کے فوائد سے ایک خاص طبقہ ہی مستفیض ہوتا ہے تو اسے عوامی ترقی قرار نہیں دے سکتے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ایک اہم چیز میڈیکل کا شعبہ سامنے آیا ہے' جو ممالک میڈیکل کے شعبے میں آگے ہیں وہاں اس بیماری پر قابو پانے کے علاوہ ادویات اور میڈیکل کی دیگر اشیا کے کاروبار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ۔ لہٰذا بہترین حکمت عملی اور پالیسی یہ ہے کہ میڈیکل کے شعبے کو زیادہ سے زیادہ ترقی دی جائے، اس سے بھی معاشی ترقی اور کاروبار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔