کراچی کے مخیر شہریوں نے غریبوں کیلیے دل کے دروازے کھول دیے
مختلف علاقوں کے محلوں میں لوگوں نے انفرادی واجتماعی طور پرمتاثرہ خاندانوں میں راشن اور دیگر اشیا کی تقسیم شروع کردی
ملک میں غریبوں کی ماں کہلانے والے شہر کراچی نے غریب پروری کی ایک اور مثال قائم کردی،عالمی وبا کورونا کو روکنے کیلیے کراچی میں لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کی مدد کے لیے مخیرحضرات اور عام شہریوں نے اپنے دل کے دروازے کھل دیے ہیں،شہر کے مختلف علاقوں میں محلوں کی سطح پر لوگوں نے انفرادی اور اجتماعی طور پرمتاثرہ خاندانوں میں راشن اور دیگر اشیا ضروریہ کی تقسیم شروع کردی ہے تاکہ سفید پوش اور غریب گھرانوں کا باعزت طریقے سے خوراک کا مسئلہ حل ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کوئی قدرتی آفت ہو یا رمضان یا عید کراچی والے ہر مشکل میں قوم کے ساتھ ہوتے ہیں،اس وقت پورے ملک کی طرح کراچی میں عالمی وباکورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، حکومت سندھ نے اس وائرس سے کراچی سمیت سندھ کو محفوظ بنانے کیلیے 3روز قبل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے،اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے محنت کش اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد شدید متاثر ہیں،ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے،شہر میں کاروباری مراکز اور دیگر ادارے بند ہونے کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں،ان خاندانوں کی مدد کے لیے مخیر حضرات اور مالی لحاظ سے مضبوط شہری میدان میں آگئے ہیں،شہر کے مختلف علاقوں میں خاموشی سے غریب خاندانوں کی مدد کے لیے انفرادی و جتماعی سطح پر کھانے پینے کی اشیاء اور راشن بیگ تقسیم کیے جارہے ہیں۔
ضلع وسطی کے ایک علاقے میں چند مخیر حضرات نے اپنی مدد آپ کے تحت معلومات حاصل کرکے سفید پوش اور غریب گھرانوں میں راشن تقسیم کرنا شروع کردیا ہے،یہ راشن خاموشی سے ان لوگوں کے گھروں میں پہنچائے جارہے ہیں تاکہ ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہوسکے،اس حوالے سے راشن تقسیم کرنے والے ایک شخص شیخ محمد زید نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ آپ ہمارے علاقے کی شناخت نہیں کریں گے اور نہ ہی ہم کسی گھرانے کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے،اس کا مقصد ہم تشہیر نہیں چاہتے ہیں،ہم رب کی رضا کے لیے یہ کام کررہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ اچھا اقدام ہے،یہ عالمی وبا ہے،اس وائرس سے بچنے کے لیے ہمیں گھروں میں رہنا ہوگا،انھوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں کئی گھرانے سفید پوش ہیں جو روز کماتے اور روز کھاتے ہیں۔
ان کے گھروں میں کھانا نہیں ہیں،اس لیے ہم چند دوستوں نے فیصلہ کیا کہ ان سفید پوش اور غریب گھرانوں میں راشن تقسیم کیا جائے،ہم لوگوں نے اپنے وسائل سے تقریبا 100راشن بیگ تیار کیے ہیں جس میں پانچ کلو آٹا،دو کلو چاول،کھانے کا تیل،صابن،دالیں اور دیگر اشیاء ضروریہ موجود ہے جو پندرہ دن کے لیے کافی ہے،یہ راشن بیگ تقریبا 2500 سے 3000روپے میں تیار ہورہاہے۔
اس کی تقسیم ہم خود کررہے ہیں اور ان خاندانوں کو خاموشی سے یہ راشن بیگ گھروں پر پہنچنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے تاکہ ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہواور مشکلات کا ازالہ ہوسکے،انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے وسائل بڑھے تو ہم مذید راشن بیگ تقسیم کریں گے،انھوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں حکومت اکیلے کچھ نہیں کرسکتی ہے،ہم اپنے اطراف میں موجود غریبوں کا جائزہ لیں اور ان کی خاموشی سے مدد کریں،اس حوالے سے مخیر حضرات کو آگے آنا ہوگا،کراچی والے ہر مشکل اور آفت میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں،انشاء اللہ اگر متحد ہوجائیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو ہم کورونا وائرس سے نجات حاصل کرلیں گے،انھوں نے کہا کہ یہ امداد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، امید ہے کہ جلد کراچی کے مخیر حضرات یونین کونسل کی سطح پر غریب لوگوں کی مدد کا سلسلہ بھرپور انداز میں شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ایسا نظام بنائے اور جس میں متاثرہ لوگوں کو آسانی امدادی سامان مل سکے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کوئی قدرتی آفت ہو یا رمضان یا عید کراچی والے ہر مشکل میں قوم کے ساتھ ہوتے ہیں،اس وقت پورے ملک کی طرح کراچی میں عالمی وباکورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، حکومت سندھ نے اس وائرس سے کراچی سمیت سندھ کو محفوظ بنانے کیلیے 3روز قبل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے،اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے محنت کش اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد شدید متاثر ہیں،ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے،شہر میں کاروباری مراکز اور دیگر ادارے بند ہونے کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں،ان خاندانوں کی مدد کے لیے مخیر حضرات اور مالی لحاظ سے مضبوط شہری میدان میں آگئے ہیں،شہر کے مختلف علاقوں میں خاموشی سے غریب خاندانوں کی مدد کے لیے انفرادی و جتماعی سطح پر کھانے پینے کی اشیاء اور راشن بیگ تقسیم کیے جارہے ہیں۔
ضلع وسطی کے ایک علاقے میں چند مخیر حضرات نے اپنی مدد آپ کے تحت معلومات حاصل کرکے سفید پوش اور غریب گھرانوں میں راشن تقسیم کرنا شروع کردیا ہے،یہ راشن خاموشی سے ان لوگوں کے گھروں میں پہنچائے جارہے ہیں تاکہ ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہوسکے،اس حوالے سے راشن تقسیم کرنے والے ایک شخص شیخ محمد زید نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ آپ ہمارے علاقے کی شناخت نہیں کریں گے اور نہ ہی ہم کسی گھرانے کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے،اس کا مقصد ہم تشہیر نہیں چاہتے ہیں،ہم رب کی رضا کے لیے یہ کام کررہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ اچھا اقدام ہے،یہ عالمی وبا ہے،اس وائرس سے بچنے کے لیے ہمیں گھروں میں رہنا ہوگا،انھوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں کئی گھرانے سفید پوش ہیں جو روز کماتے اور روز کھاتے ہیں۔
ان کے گھروں میں کھانا نہیں ہیں،اس لیے ہم چند دوستوں نے فیصلہ کیا کہ ان سفید پوش اور غریب گھرانوں میں راشن تقسیم کیا جائے،ہم لوگوں نے اپنے وسائل سے تقریبا 100راشن بیگ تیار کیے ہیں جس میں پانچ کلو آٹا،دو کلو چاول،کھانے کا تیل،صابن،دالیں اور دیگر اشیاء ضروریہ موجود ہے جو پندرہ دن کے لیے کافی ہے،یہ راشن بیگ تقریبا 2500 سے 3000روپے میں تیار ہورہاہے۔
اس کی تقسیم ہم خود کررہے ہیں اور ان خاندانوں کو خاموشی سے یہ راشن بیگ گھروں پر پہنچنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے تاکہ ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہواور مشکلات کا ازالہ ہوسکے،انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے وسائل بڑھے تو ہم مذید راشن بیگ تقسیم کریں گے،انھوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں حکومت اکیلے کچھ نہیں کرسکتی ہے،ہم اپنے اطراف میں موجود غریبوں کا جائزہ لیں اور ان کی خاموشی سے مدد کریں،اس حوالے سے مخیر حضرات کو آگے آنا ہوگا،کراچی والے ہر مشکل اور آفت میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں،انشاء اللہ اگر متحد ہوجائیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو ہم کورونا وائرس سے نجات حاصل کرلیں گے،انھوں نے کہا کہ یہ امداد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، امید ہے کہ جلد کراچی کے مخیر حضرات یونین کونسل کی سطح پر غریب لوگوں کی مدد کا سلسلہ بھرپور انداز میں شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ایسا نظام بنائے اور جس میں متاثرہ لوگوں کو آسانی امدادی سامان مل سکے۔