حکومت پر قطر کیساتھ ایل این جی معاہدہ ختم کرنے کیلیے دباؤ

کورونا سے عالمی قیمتیں انتہائی گرگئیں،درآمد پاکستان کیلیے خسارے کاسودا


Zafar Bhutta March 25, 2020
کراچی بندرگاہ پرکھڑا جہاز نہ پاورکمپنیاں خرید رہی ہیں،سوئی ناردرن کا بھی انکار فوٹو: فائل

کورونا وائرس کے سبب عالمی سطح پر گیس اور تیل کی قیمتوں میں انتہائی کمی کے بعد حکومت پاکستان پر مختلف حلقوں کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا ہے کہ قطر کے ساتھ ایل این جی کے طویل المیعاد مہنگے معاہدے کو زبردستی ختم کردیا جائے ۔

سرکاری عہدیداروں نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں ایل این جی کی طلب میں انتہائی کمی ہوچکی ہے۔لہٰذا ایل این جی کی مہنگی درآمد پاکستان کیلئے خسارے کا سودا ہے ۔ان عہدیداروں کے مطابق پاور سیکٹرکو توانائی کی لاگت کے حساب سے ادائیگیاں کی جاتی ہیں،ان پر سرمائے کی لاگت کو نہیں دیکھا جاتا۔میرٹ آرڈرکو طے کرتے وقت کیپیٹل کاسٹ کو بھی دیکھنا چاہیئے۔

اس وقت قطر سے آنے والا ایک جہاز کراچی میں لنگرانداز ہے لیکن بجلی پیداکرنے والی کمپنیاں درآمدی گیس کو مہنگا سودا قراردیکر خریدنے سے گریز کر رہی ہیں۔ن لیگ دورمیں قائم کیے گئے ایل این جی پاور پلانٹ ان دنوں بیشتراوقات میں بند رہتے ہیں۔دوسری جانب سوئی ناردرن بھی ایل این جی کی خریداری سے انکار کررہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔