کوروناوائرس کے پھیلاؤکی تحقیقات کی درخواست پر زلفی بخاری کو نوٹس
سول سوسائٹی کی کوروناوائرس کے پھیلاؤکی تحقیقات کیلئےجوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست
اسلام آبادہائیکورٹ نے کوروناوائرس کے پھیلاؤکی تحقیقات کیلئےجوڈیشل کمیشن کےقیام کی درخواست پروفاق کونوٹس جاری کردیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سول سوسائٹی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ تفتان بارڈر سے زائرین کی فیصل آباد،جھنگ یا دوسرے شہروں کو منتقلی کو روکا جائے، اگر زائرین کو ان شہروں میں لانے سے کوئی نقصان ہواتو ذمہ دار متعلقہ افراد ہوں گے، تفتان بارڈر کو فوری طور پر سیل کرنے کا حکم دیا جائے، بارڈر پر زائرین کے لیے فوری عمارت تعمیر کرکے انہیں وہاں رکھنے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حکومت سے پوچھ لیتے ہیں کہ تفتان سے آنے والوں کو کہاں رکھا ہے اور یہ مراکز کہاں کہاں قائم کیے ہیں؟ قرنطینہ میں رکھنے کا مقصد ہی انہیں الگ رکھنا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عوام کو فوری طور پر ماسک اور سینیٹائزرز مہیا کرنے کا حکم دیا جائے، ایران سے آنے والے زائرین کو گنجان آباد شہروں میں منتقلی سے روکا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ پالیسی معاملہ ہے، شارٹ ڈیٹ دے رہے ہیں، حکومت کا جواب آنے دیں۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرکے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سول سوسائٹی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ تفتان بارڈر سے زائرین کی فیصل آباد،جھنگ یا دوسرے شہروں کو منتقلی کو روکا جائے، اگر زائرین کو ان شہروں میں لانے سے کوئی نقصان ہواتو ذمہ دار متعلقہ افراد ہوں گے، تفتان بارڈر کو فوری طور پر سیل کرنے کا حکم دیا جائے، بارڈر پر زائرین کے لیے فوری عمارت تعمیر کرکے انہیں وہاں رکھنے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حکومت سے پوچھ لیتے ہیں کہ تفتان سے آنے والوں کو کہاں رکھا ہے اور یہ مراکز کہاں کہاں قائم کیے ہیں؟ قرنطینہ میں رکھنے کا مقصد ہی انہیں الگ رکھنا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عوام کو فوری طور پر ماسک اور سینیٹائزرز مہیا کرنے کا حکم دیا جائے، ایران سے آنے والے زائرین کو گنجان آباد شہروں میں منتقلی سے روکا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ پالیسی معاملہ ہے، شارٹ ڈیٹ دے رہے ہیں، حکومت کا جواب آنے دیں۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرکے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔