سندھ میں تھیلیسیمیا کے مریض معصوم بچوں کی زندگیاں خطرے میں

گوجرانوالا میں بھی لاک ڈاؤن سے تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا اورکینسر کے مریض بچوں کی مشکلات میں اضافہ

موذی مرض میں مبتلا بچوں اورانکےوالدین کی بلڈ ڈونرز سےعطیات کی اپیل . فوٹو : فائل

BANGKOK:
لاک ڈاؤن کے نتیجے میں خون کے عطیات دینے والوں کی تعداد میں شدید کمی سے سندھ میں تھیلیسیمیا کےمرض میں مبتلا معصوم بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔

سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کے نتیجےمیں خون کے عطیات دینے والوں میں بڑی کمی آئی ہے جس کے باعث تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے زندگی کی جنگ لڑنا مزید مشکل ہوگیا ہے، گوجرانوالا میں بھی لاک ڈاؤن سے تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا اورکینسر کے مریض بچوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔


طبی ماہرین کے مطابق عطیات میں کمی کے بعد تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانا مشکل ہوگیا ہے، خون کے عطیات نہ ہونے کے سبب بچوں کو مایوس واپس لوٹنا پڑ رہا ہے جو کسی بڑے انسانی المیہ کا باعث بن سکتا ہے۔

دوسری جانب تھیلیسیمیا جیسے موضی مرض میں مبتلا بچوں کی عوام سے اپیل ہے کہ وہ خون عطیہ کریں تاکہ یہ قیمتی زندگیاں ضائع ہونے سے بچ سکیں۔

Load Next Story