بلاول کا لاہور کے ورکرز سے پہلا خطاب پارٹی میں نئی زندگی
بلاول بھٹو کے ویڈیو لنک خباط کے باعجود پیپلزپارٹی کے جیالوں کو زندگی کی نئی رمق محسوس ہوئی۔
مال روڈ پر ہفتے کی شام پیپلزپارٹی کے جھنڈوں والی گاڑیاں کافی عرصے بعد نظر آئیں اور اس کی وجہ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس پر بلاول بھٹو زرداری کا لاہور کے کارکنوں سے پہلا خطاب تھا۔
گویہ تقریر بھی وڈیولنک کے ذریعے ہوئی لیکن پھر بھی پیپلزپارٹی کے جیالوں کو زندگی کی نئی رمق محسوس ہوئی اور بلاول بھٹو بھی لاہور میں اپنے دوستوں سے پوچھتے رہے کہ کہ وہاں کا جیالا کیا محسوس کررہا ہے۔ لاہور میں پیپلز پارٹی کو اس حوالے سے کامیابی ملی کہ ایک عرصے بعد ان کی تقریب میں ایوان اقبال کا ہال بھرگیا، پرانے کارکن بھی واپس آئے اور جیالوں میں مایوسی ختم ہوتی دکھائی دی، ایسا محسوس ہوا کہ جیسے انھیں پارٹی کی نئی لیڈرشپ میں روشن مستقبل نظر آرہا ہے، پیپلزپارٹی 2013کے الیکشن میں عبرتناک شکست کے بعد بڑا فنکشن کرنے پر خوش ہے، پنجاب اور لاہورکے تمام عہدیدار اس تقریب میں موجود تھے۔
جیالوں کا جوش اور جذبہ بھی دیدنی تھا، جب منظور وٹو تقریرکررہے تھے تو بلاول بھٹو کے اسٹیج پر آنے کا غلغلہ مچا اور پورا ہال انھیں خوش آمدید کہنے کیلیے کھڑا ہوگیا، بلاول بھٹو سے پہلے رضا ربانی نے تقریرکی، دونوں تقاریر میں 1970 کی پیپلز پارٹی کا رنگ نمایاں تھا۔ بلاول بھٹو نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اشاروں کنایوں میں نوازشریف اور عمران خان پر تنقید کی۔اس موقع پر خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ لاہور کے سیکریٹری اطلاعات فیصل میر نے یوم تاسیس کے موقع پر ایک نیا نعرہ بھی متعارف کرایا ''ایک طوفانی ہلچل، بلاول بلاول، ہلچل ہلچل ، بلاول بلاول''۔ ہال میں ایک طرف لیڈروں اور دوسری طرف 22 شہید کارکنوں کی تصاویر آویزاں تھیں۔
گویہ تقریر بھی وڈیولنک کے ذریعے ہوئی لیکن پھر بھی پیپلزپارٹی کے جیالوں کو زندگی کی نئی رمق محسوس ہوئی اور بلاول بھٹو بھی لاہور میں اپنے دوستوں سے پوچھتے رہے کہ کہ وہاں کا جیالا کیا محسوس کررہا ہے۔ لاہور میں پیپلز پارٹی کو اس حوالے سے کامیابی ملی کہ ایک عرصے بعد ان کی تقریب میں ایوان اقبال کا ہال بھرگیا، پرانے کارکن بھی واپس آئے اور جیالوں میں مایوسی ختم ہوتی دکھائی دی، ایسا محسوس ہوا کہ جیسے انھیں پارٹی کی نئی لیڈرشپ میں روشن مستقبل نظر آرہا ہے، پیپلزپارٹی 2013کے الیکشن میں عبرتناک شکست کے بعد بڑا فنکشن کرنے پر خوش ہے، پنجاب اور لاہورکے تمام عہدیدار اس تقریب میں موجود تھے۔
جیالوں کا جوش اور جذبہ بھی دیدنی تھا، جب منظور وٹو تقریرکررہے تھے تو بلاول بھٹو کے اسٹیج پر آنے کا غلغلہ مچا اور پورا ہال انھیں خوش آمدید کہنے کیلیے کھڑا ہوگیا، بلاول بھٹو سے پہلے رضا ربانی نے تقریرکی، دونوں تقاریر میں 1970 کی پیپلز پارٹی کا رنگ نمایاں تھا۔ بلاول بھٹو نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اشاروں کنایوں میں نوازشریف اور عمران خان پر تنقید کی۔اس موقع پر خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ لاہور کے سیکریٹری اطلاعات فیصل میر نے یوم تاسیس کے موقع پر ایک نیا نعرہ بھی متعارف کرایا ''ایک طوفانی ہلچل، بلاول بلاول، ہلچل ہلچل ، بلاول بلاول''۔ ہال میں ایک طرف لیڈروں اور دوسری طرف 22 شہید کارکنوں کی تصاویر آویزاں تھیں۔