کورونا پھیلنے کا خدشہ ریلیف ملنے پر ڈیڑھ ہزار سے زائد قیدی رہا ہوجائیں گے

سندھ میں موجود فعال 24جیلوں میں 16ہزار 24 قیدی ہیں جوگنجائش سے بہت زیادہ ہیں

صوبائی حکومت کوقیدی کی سزا کم یامعاف کرنیکا اختیارحاصل ہے۔ فوٹو: فائل

صوبہ سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں جوکورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں انتہائی خطرناک ہے۔

عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں اقدامات جاری ہیں اور اس ضمن میں سندھ حکومت نے محکمہ جیل خانہ جات کو جیلوں میں قید افراد کی لسٹیں تیار کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ ان کے جرائم کی نوعیت ، جیل میں گزاری گئی سزا کی مدت ، جیل میں ان کے چال چلن اور دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے انھیں رہا کیا جاسکے ، اس اقدام کی بدولت جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم ہوگی اور کورونا کے پھیلاؤ کا سدباب کیا جاسکے گا۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویزات کے مطابق اگر سندھ حکومت نے ریلیف دے دیا تو جیلوں سے ڈیڑھ ہزار سے زائد قیدی رہا ہوسکتے ہیں ، صوبہ سندھ میں موجود فعال 24جیلوں میں 16ہزار 24 قیدی موجود ہیں جوکہ گنجائش سے زیادہ ہیں ، سب سے زیادہ کراچی کی سینٹرل جیل میں 3 ہزار 619 قیدی ہیں جبکہ یہاں گنجائش 2 ہزار 400 کی ہے ،مجموعی طور پر جیلوں میں اس وقت 13 ہزار 538 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

16ہزار قیدیوں میں سے 4 ہزار 379 سزا یافتہ قیدی ہیں ، 555 سزائے موت کے قیدی جبکہ 10ہزار 758 قیدیوں کے مقدمات زیر سماعت ہیں ، 318 قیدیوں کو نظر بند کیا گیا ہے، انہی میں شامل 228 خواتین قیدیوں میں سے 7سزائے موت کی جبکہ 57سزا یافتہ ہیں اور 164 کے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ، 493 غیر ملکی قیدی بھی اپنے ایام زیست مختلف جیلوں میں گزار رہے ہیں ، جووینائل جیل کے 148 قیدیوں میں سے 12 سزا یافتہ جبکہ 136 کے کیسز زیر سماعت ہیں۔

واضح رہے کہ کریمنل پروسیجر کوڈ 1898 ایکٹ کے آرٹیکل 401، 402، 402اے ، 402بی ، 402سی ، اور 402 ڈی کے تحت صوبائی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی قیدی کی سزا کسی بھی موقع پر معاف یا کم کرسکتی ہے تاہم اس کا اطلاق ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ملزموں اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث افراد پر نہیں ہوگا جبکہ سزائے موت کے قیدیوں پر بھی کچھ شرائط کے ساتھ اس ریلیف کا اطلاق ہوتا ہے اگر قیدی کا کیس ان شرائط پر پورا نہیں اترا تو سزائے موت کے قیدیوں کو بھی ریلیف نہیں مل سکتا۔

400 قیدی اندرون سندھ کی جیلوں میں منتقل

جیلوں میں قیدیوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی غرض سے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں جہاں ایک جانب جیل کے افسران و اہلکاروں میں سینی ٹائزر اور ماسک تقسیم کیے جارہے ہیں تو قیدیوں کو بھی بار بار صابن سے ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جارہی ہے جبکہ انھیں بھی ماسک دے دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب کراچی کی سینٹرل جیل میں قیدیوں کا رش کم کرنے کی غرض سے 400 سے زائد قیدیوں کو اندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔


اس سلسلے میں حکام کا کہنا ہے کہ اندرون سندھ کی جیلوں میں چونکہ قیدیوں کی تعداد گنجائش سے کم ہے لہٰذا انھیں ایسی ہی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ کراچی کی سینٹرل جیل میں 2400 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے جبکہ3500 سے زائد قیدی موجود ہیں جس کے تناظر میں قیدیوں کی منتقلی کا فیصلہ کیا گیا۔

ماضی میں بھی یہ روایت رہی ہے کہ جب بھی قیدیوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہو تو انھیں مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا ، اس کے علاوہ سیکیورٹی خدشات پر بھی کئی قیدیوں کو شفٹ کیا جاچکا ہے۔

جیلوں میں کرونا وائرس سے بچنے کے حوالے سے اقدامات کی رپورٹ طلب

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بھر کی جیلوں میں کرونا وائرس سے بچنے کے حوالے سے اقدامات کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، جسٹس عمر سیال اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سندھ بھر کی جیلوں میں کرونا وائرس سے بچنے کے حوالے سے اقدامات کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست معروف گلوکار شہزاد رائے کے زندگی ٹرسٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل شہاب استو نے موقف دیا کہ معزز چیف جسٹس سندھ نے پہلے ہی معمولی جرائم میں ملوث 829 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیے چکے ہیں، کورونا وائرس کا جیلوں میں پھیلاؤ روکنے کے لیے قیدیوں کی مکمل اسکریننگ کرائی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ نے جیلوں کی صورتحال کا نوٹس لیا ہے، جیلوں میں قیدیوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ اگر کرونا وائرس پھیلا تو نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔

عدالت نے جیلوں میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے سے متعلق کیے گئے اقدامات کے حوالے سے آئندہ سماعت پر سندھ حکومت اور آئی جی جیل خانہ جات سے رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی، عدالت نے ریمارکس دیے بتایا جائے کہ جیلوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعل کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔

کرونا وائرس: ملیرجیل سے مزید 69 قیدی رہا

چیف جسٹس سندھ ہائی کے حکم پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے مد نظر ڈسٹرکٹ جیل ملیرسے مزید 69 قیدیوں کو رہا کردیا گیا، جمعہ کو رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ غلام رسول سموں کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ضلع وسطی نے کرو نا وائرس کے پھیلاؤ کے مد نظر ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قید معمولی جرائم کے 69 ملزمان رہا کردیا۔

 
Load Next Story