خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں سے متعلق پالیسی جاری کردی
قرطینہ میں رکھے گئے افراد کے مابین محفوظ فاصلے، جگہوں کی لازمی صفائی ستھرائی اور مستقل مانیٹرنگ کی ہدایت
لاہور:
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کو قرنطینہ اور آئسو لیشن میں رکھنے کے حوالے سے پالیسی جاری کردی۔
ڈی جی ہیلتھ خیبر پختونخوا کے دفتر سے جاری پالیسی میں قرطینہ اور آئسولیشن کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران سمیت اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، ایم ٹی آئی اسپتالوں کے میڈیکل ڈائریکٹرز اور قرطینہ کے انچارجز کو صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ نے پالیسی ارسال کردی ہے۔
پالیسی کے مطابق قرنطینہ کا مطلب مشتبہ شخص کو 14 دن کے لئے دوسروں سے الگ رکھنا ہے، کورونا پھیلنے کے سبب کسی بھی شخص کو 14 دن کے لئے قرنطینہ کیا جاسکے گا جب کہ مذکورہ شخص میں 14 دن کی قرنطینہ مدت گزارنے کے بعد علامات ظاہر نہ ہونے کی صورت میں مشتبہ مریض کو کلیئر قرار دیا جائے گا۔
پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ اگر 14 دن میں مشتبہ شخص میں وائرس کے حوالے سے علامات ظاہر ہوں تو اسے 7 دن کے لئے آئسولیشن میں رکھا جائے گا۔ آئسولیشن میں 7 دن بعد مریض کا ٹیسٹ کیا جائے گا مثبت آنے پر دوبارہ آئسولیشن میں رکھا جائے گا جبکہ پانچ دن بعد دوبارہ ٹیسٹ اور وائرس کے خلاف مریض کا علاج جاری رکھا جائے گا۔
آئسولیشن ایک رسپانس اسٹریٹجی ہے جو کہ متاثرہ مریض سے انفیکشن دوسروں تک منتقلی کی روک تھام کے لئے ہوتا ہے اور بیمار شخص کو متعدی مرض کے ساتھ جو بیمار لوگ نہیں ہوتے ان سے الگ رکھا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں جس شخص میں بھی قرطینہ کی متعین کردہ مدت کے بعد کسی قسم کے انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو اس کو علحیدہ کیا جاتا ہے تاکہ اس کےلئے مزید اقدام کئے جاسکیں۔
اسی طرح پالیسی میں قرطینہ میں رکھے گئے افراد کے مابین محفوظ فاصلے، جگہوں کی لازمی صفائی ستھرائی اور مستقل مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کو قرنطینہ اور آئسو لیشن میں رکھنے کے حوالے سے پالیسی جاری کردی۔
ڈی جی ہیلتھ خیبر پختونخوا کے دفتر سے جاری پالیسی میں قرطینہ اور آئسولیشن کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران سمیت اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، ایم ٹی آئی اسپتالوں کے میڈیکل ڈائریکٹرز اور قرطینہ کے انچارجز کو صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ نے پالیسی ارسال کردی ہے۔
پالیسی کے مطابق قرنطینہ کا مطلب مشتبہ شخص کو 14 دن کے لئے دوسروں سے الگ رکھنا ہے، کورونا پھیلنے کے سبب کسی بھی شخص کو 14 دن کے لئے قرنطینہ کیا جاسکے گا جب کہ مذکورہ شخص میں 14 دن کی قرنطینہ مدت گزارنے کے بعد علامات ظاہر نہ ہونے کی صورت میں مشتبہ مریض کو کلیئر قرار دیا جائے گا۔
پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ اگر 14 دن میں مشتبہ شخص میں وائرس کے حوالے سے علامات ظاہر ہوں تو اسے 7 دن کے لئے آئسولیشن میں رکھا جائے گا۔ آئسولیشن میں 7 دن بعد مریض کا ٹیسٹ کیا جائے گا مثبت آنے پر دوبارہ آئسولیشن میں رکھا جائے گا جبکہ پانچ دن بعد دوبارہ ٹیسٹ اور وائرس کے خلاف مریض کا علاج جاری رکھا جائے گا۔
آئسولیشن ایک رسپانس اسٹریٹجی ہے جو کہ متاثرہ مریض سے انفیکشن دوسروں تک منتقلی کی روک تھام کے لئے ہوتا ہے اور بیمار شخص کو متعدی مرض کے ساتھ جو بیمار لوگ نہیں ہوتے ان سے الگ رکھا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں جس شخص میں بھی قرطینہ کی متعین کردہ مدت کے بعد کسی قسم کے انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو اس کو علحیدہ کیا جاتا ہے تاکہ اس کےلئے مزید اقدام کئے جاسکیں۔
اسی طرح پالیسی میں قرطینہ میں رکھے گئے افراد کے مابین محفوظ فاصلے، جگہوں کی لازمی صفائی ستھرائی اور مستقل مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔