کھپرو میں ایمبولینس نہ ملنے پر 3 سالہ بچی تڑپ تڑپ کر ہلاک
اسپتال انتظامیہ نے 5 ہزار روپے مانگے،غربت کا مارا باپ رقم نہ دے سکا
اسپتال انتظامیہ کی بے حسی سے ایمبولینس نہ ملنے کی وجہ سے 3 سالہ بچی کویتا بنت امیدو کولہی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔
کھپرو کے نواحی گاؤں حاجی وریام فقیر راجڑ کے رہائشی امیدو کولہی نے صحافیوں کو بتایا کہ میری بچی کی طبیعت خراب تھی جسے رات دیر گئے کھپرو تعلقہ اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹر نے بچی کو حیدرآباد لے جانے کا کہا اور ایمبولینس کے لیے5 ہزار روپے مانگے جو نہ دینے پر ایمبولینس نہ دی گئی جس کی وجہ سے میری بچی دم توڑگئی۔ اعلٰی حکام مجھے انصاف دلائیں اور ایمبولینس انچارج اور ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب ایم ایس ڈاکٹر نتھر مل نے بتایا کہ ہمارے پاس اتنا بجٹ نہیں جس پر ایمبولینس سروس مفت دی جائے۔
کھپرو کے نواحی گاؤں حاجی وریام فقیر راجڑ کے رہائشی امیدو کولہی نے صحافیوں کو بتایا کہ میری بچی کی طبیعت خراب تھی جسے رات دیر گئے کھپرو تعلقہ اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹر نے بچی کو حیدرآباد لے جانے کا کہا اور ایمبولینس کے لیے5 ہزار روپے مانگے جو نہ دینے پر ایمبولینس نہ دی گئی جس کی وجہ سے میری بچی دم توڑگئی۔ اعلٰی حکام مجھے انصاف دلائیں اور ایمبولینس انچارج اور ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب ایم ایس ڈاکٹر نتھر مل نے بتایا کہ ہمارے پاس اتنا بجٹ نہیں جس پر ایمبولینس سروس مفت دی جائے۔